اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مقبوضہ کشمیر کے علاقہ پلوامہ میں بھارتی فوج پر حملہ کے حوالے سے کئی انکشافات سامنے آ ئے ہیں، اس حملہ کے حوالے سے جہاں کشمیری مجاہدین کا نام آ رہا ہے ، وہاں بھارتی حکومت کے کچھ اہم ذمہ داران کے اس میں ملوث ہونے کے حوالے سے اہم شواہد سامنے آ ئے ہیں۔
روزنامہ 92 نیوزکے مطابق 3فروری کو جب مودی نے مقبوضہ کشمیر کا دورہ کیا تو اس دورہ کے دوران باقاعدہ پلاننگ کی گئی کہ آئندہ انتخابات میں کس طرح دلت برادری کی حمایت حاصل کی جائے اور کس طرح پاکستان کے خلاف عالمی سطح پر نفرت پھیلائی جائے ۔ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں نریندر مودی کے ساتھ ان کے خفیہ اداروں کے اہم ذمہ داران بھی تھے ۔ذرائع کے مطابق وہاں پر ہی فیصلہ کیا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں دلت برادری سے تعلق رکھنے والے فوجیوں کو آپریشن میں استعمال کیا جائے تا کہ اگر کسی جگہ کوئی واقعہ ہو تو اس میں یہی نشانہ بنیں، اس سے ان کے دل میں پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف نفرت بڑھے گی اور اس کا سارا فائدہ ہمیں الیکشن میں ملے گا ۔ذرائع کے مطابق اس حملہ میں جو بارودی مواد استعمال ہوا، وہ سارے کا سارا نہ صرف بھارتی ساختہ ہے بلکہ یہ وہ بارودی مواد ہے جو پاکستان کے اندر دہشتگردی کے اکثر حملوں میں استعمال ہو تا رہا ہے جس کی تصدیق خود نہ صرف بھارتی میڈیا نے کی ہے بلکہ بھارت کی دو انوسٹی گیشن ایجنسیوں نے بھی اس کا اشارہ دیا ہے ۔ذرائع کے مطابق بھارتی ایجنسیوں کو باقاعدہ اطلاع تھی کہ جس قدر مقبوضہ کشمیر کے اندر کشمیریوں کو بھارتی فوج تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے اور جس طرح قتل عام کیا جا رہا ہے۔
اس کا رد عمل ضرور آ ئے گا اور اسی رد عمل کیلئے باقاعدہ پلاننگ کے تحت کشمیریوں پر ظلم کی انتہا کی جا رہی تھی اور جب انتہائی سطح تک یہ چلے گئے تو پھر کسی بھی ایسے خدشے کے پیش نظر کہ کوئی واقعہ ہو سکتا ہے پھر باقاعدہ پلاننگ کے تحت دلت برادری سے تعلق رکھنے والے بھارتی فوجیوں کو قربانی کا بکرا بنا کرچھائونیوں سے باہر ڈیوٹیوں پر بھیجا جا رہا تھا۔
ذرائع کے مطابق اس حملہ کے حوالے سے یہ بات بھی سامنے آ ئی ہے کہ بھارتی فوجیوں کے قافلے پر ایک نہیں، ایک سے زائد حملے ہوئے مگر بھارتی میڈیا اور بھارتی حکومت کی طرف سے صرف ایک خود کش حملہ کا کہا جا رہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ایک خود کش حملہ سامنے سے اور ایک بلاسٹ پیچھے سے بھی ہوا اور جو پیچھے سے بلاسٹ ہوا اس میں بھارتی بارودی مواد تھا اور اس میں بھارتی ایجنسیز کے بھی کسی ونگ نے اپنا کردار ادا کیا ۔
جبکہ جس تنظیم نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے اس کے ساتھ ساتھ بھارت کی ایک ایجنسی بھی اس میں ملوث ہے ۔ذرائع کے مطابق حملے میں مرنے والے بھارتی فوجیوں میں سے زیادہ تر نچلی ذات دلت سے تعلق رکھنے والے فوجی ہیں۔ذرائع کے مطابق جس وقت یہ سارا واقعہ ہوا تو اس وقت بھارتی پلاننگ یہی تھی کہ اس کا صرف پاکستان پر الزام لگا کر اور یہ بھی ثابت کرنے کی کوشش کی جائے کہ اس خود کش حملے میں پاکستانی شامل تھے مگر کشمیری مجاہدین کی تنظیم کی طرف سے اس کی ذمہ داری قبول کرنے اور ایک مجاہد کی تصویر سامنے لانے پر ایک طرف تو بھارتی پلاننگ ناکام ہوئی اور دوسری طرف یہ بھی سوال اٹھ گیا کہ ایک خود کش حملہ تو کشمیری مجاہد نے کیا، دوسرا بلاسٹ کس طرح ہو گیا۔