جمعرات‬‮ ، 22 مئی‬‮‬‮ 2025 

سرکاری ڈاکٹرز اب اپنے پرائیویٹ کلینک نہیں چلا سکیں گے ،حکومت نے پابندی عائد کردی،جانتے ہیں خلاف ورزی پر ڈاکٹر کو کیا سزا دی جائیگی؟

datetime 26  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ (آن لائن،مانیٹرنگ ڈیسک)بلوچستان میں سرکاری ڈاکٹرز پر دن کے اوقات میں پرائیویٹ کلینک چلانے پر پابندی عائد۔ محکمہ صحت بلوچستان کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق مشاہدے میں آیا ہے کہ ڈاکٹرز سرکاری ہسپتالوں میں اپنی ڈیوٹی چھوڑ کر دن کے اوقات میں نجی ہسپتالوں اور کلینک میں مریضوں کا معائنہ کرتے ہیں جو سراسر خلاف قانون ہے۔

اعلامیہ میں بتایا گیا کہ شہری بڑی اُمید کے ساتھ سرکاری ہسپتالوں میں آتے ہیں لیکن او پی ڈی میں ڈاکٹرز کی غیر حاضری کی وجہ سے مایوس ہی واپس لوٹ جاتے ہیں۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ حکومت وقت کی ذمہ داری ہے کہ عوام الناس کوبروقت مفت اور معیاری علاج و معالجہ کی سہولیات مہیا کی جائے۔ لہٰذا مفاد عامہ میں محکمہ صحت بلوچستان کی جانب سے صبح 8 سے شام 4 بجے تک پرائیوٹ پریکٹس پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔حکومتی فیصلے کے تحت سرکاری نوکری کرنے والے ڈاکٹرز ان اوقات میں کسی پرائیویٹ ہسپتال میں نہ تو پریکٹس کرسکتے ہیں اور نہ ہی اپنی کلینک چلانے کے مجاز ہوں گے۔ محکمہ صحت کے مطابق خلاف ورزی کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی جس میں تنخواہ کٹوتی سمیت دیگر محکمہ جاتی کارروائیاں شامل ہیں۔ دوسری جانب ڈاکٹر ز ایکشن کمیٹی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں عدم تحفظ کے شکار ڈاکٹروں نے بیرون ملک اور ملک کے دیگر صوبوں میں اپنے تبادلے کرانے کیلئے غور شروع کر دیا مغو ی ڈاکٹرشیخ ابراہیم خلیل کو42روز بعدبھی باحفاظت بازیاب نہ کرانا حکومت وقت کی ناکامیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ عدم تحفظ کے باعث ڈاکٹرز اپنے تبادلے ملک کے دوسرے شہروں اور بیرون ملک منتقلی پر مجبور ہورہے ہیں ۔

ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی کے پریس سیکرٹری ڈاکٹررحیم خان بابر کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق مغوی پروفیسر ڈاکٹرابراہیم خلیل کو اغوا ہوئے 42 روز گزر جانے کے باوجود تا حال کسی بھی قسم کے پیش رفت کا نہ ہونا حکومت اور عوام کی سیکیورٹی پر مامور سیکیورٹی اداروں کی ناقص کارکردگی کی ایک واضع مثال ہے بلوچستان کے ڈاکٹرز صوبے میں مکمل طور پر غیرمحفوظ ہیں اور حکومت اور سیکورٹی ادارے اپنے بنیادی فرائض انجام دینے میں مکمل طور پر ناکام نظر آتے ہیں۔

صوبے میں سیکیورٹی کی ناقص صورتحال کے باعث صوبے کے ڈاکٹرز ملک کے دیگر شہروں اور بیرون ملک منتقلی پر مجبور ہورہے ہیں جس سے آنے والے وقتوں میں صوبے میں شعبہ صحت میں ایمرجنسی کی ایک الارمنگ صورتحال پیدا ہوجائیگی ۔ڈاکٹرزایکشن کمیٹی ایک مرتبہ پھر سے حکومت وقت سے مطالبہ کرتی ہے کہ موجودہ حالات میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مغوی پروفیسر ڈاکٹرابراہیم خلیل کو باحفاظت بازیاب کراکر صوبے کے ڈاکٹروں کو ایک اطمینان بخش سیکیورٹی پلان دیا جائےبصورت دیگر حکومتی بے حسی برقرار رہنے کی صورت میں ڈاکٹرزایکشن کمیٹی تمام نمائندہ ڈاکٹرز تنظیموں کی مشاورت سے مکمل شٹ ڈائون کا اعلان کریگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ملک ریاض کی آخری خواہش


مجھے چند دن قبل دوبئی جانے کا اتفاق ہوا‘ ملک…

کم عمری کی شادی پر پابندی کا بل واپس نہ لیا گیا تو سڑکوں پر آئیں گے، فضل الرحمن

اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علما اسلام کے سربراہ…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…