ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سرکاری ڈاکٹرز اب اپنے پرائیویٹ کلینک نہیں چلا سکیں گے ،حکومت نے پابندی عائد کردی،جانتے ہیں خلاف ورزی پر ڈاکٹر کو کیا سزا دی جائیگی؟

datetime 26  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ (آن لائن،مانیٹرنگ ڈیسک)بلوچستان میں سرکاری ڈاکٹرز پر دن کے اوقات میں پرائیویٹ کلینک چلانے پر پابندی عائد۔ محکمہ صحت بلوچستان کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق مشاہدے میں آیا ہے کہ ڈاکٹرز سرکاری ہسپتالوں میں اپنی ڈیوٹی چھوڑ کر دن کے اوقات میں نجی ہسپتالوں اور کلینک میں مریضوں کا معائنہ کرتے ہیں جو سراسر خلاف قانون ہے۔

اعلامیہ میں بتایا گیا کہ شہری بڑی اُمید کے ساتھ سرکاری ہسپتالوں میں آتے ہیں لیکن او پی ڈی میں ڈاکٹرز کی غیر حاضری کی وجہ سے مایوس ہی واپس لوٹ جاتے ہیں۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ حکومت وقت کی ذمہ داری ہے کہ عوام الناس کوبروقت مفت اور معیاری علاج و معالجہ کی سہولیات مہیا کی جائے۔ لہٰذا مفاد عامہ میں محکمہ صحت بلوچستان کی جانب سے صبح 8 سے شام 4 بجے تک پرائیوٹ پریکٹس پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔حکومتی فیصلے کے تحت سرکاری نوکری کرنے والے ڈاکٹرز ان اوقات میں کسی پرائیویٹ ہسپتال میں نہ تو پریکٹس کرسکتے ہیں اور نہ ہی اپنی کلینک چلانے کے مجاز ہوں گے۔ محکمہ صحت کے مطابق خلاف ورزی کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی جس میں تنخواہ کٹوتی سمیت دیگر محکمہ جاتی کارروائیاں شامل ہیں۔ دوسری جانب ڈاکٹر ز ایکشن کمیٹی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں عدم تحفظ کے شکار ڈاکٹروں نے بیرون ملک اور ملک کے دیگر صوبوں میں اپنے تبادلے کرانے کیلئے غور شروع کر دیا مغو ی ڈاکٹرشیخ ابراہیم خلیل کو42روز بعدبھی باحفاظت بازیاب نہ کرانا حکومت وقت کی ناکامیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ عدم تحفظ کے باعث ڈاکٹرز اپنے تبادلے ملک کے دوسرے شہروں اور بیرون ملک منتقلی پر مجبور ہورہے ہیں ۔

ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی کے پریس سیکرٹری ڈاکٹررحیم خان بابر کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق مغوی پروفیسر ڈاکٹرابراہیم خلیل کو اغوا ہوئے 42 روز گزر جانے کے باوجود تا حال کسی بھی قسم کے پیش رفت کا نہ ہونا حکومت اور عوام کی سیکیورٹی پر مامور سیکیورٹی اداروں کی ناقص کارکردگی کی ایک واضع مثال ہے بلوچستان کے ڈاکٹرز صوبے میں مکمل طور پر غیرمحفوظ ہیں اور حکومت اور سیکورٹی ادارے اپنے بنیادی فرائض انجام دینے میں مکمل طور پر ناکام نظر آتے ہیں۔

صوبے میں سیکیورٹی کی ناقص صورتحال کے باعث صوبے کے ڈاکٹرز ملک کے دیگر شہروں اور بیرون ملک منتقلی پر مجبور ہورہے ہیں جس سے آنے والے وقتوں میں صوبے میں شعبہ صحت میں ایمرجنسی کی ایک الارمنگ صورتحال پیدا ہوجائیگی ۔ڈاکٹرزایکشن کمیٹی ایک مرتبہ پھر سے حکومت وقت سے مطالبہ کرتی ہے کہ موجودہ حالات میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مغوی پروفیسر ڈاکٹرابراہیم خلیل کو باحفاظت بازیاب کراکر صوبے کے ڈاکٹروں کو ایک اطمینان بخش سیکیورٹی پلان دیا جائےبصورت دیگر حکومتی بے حسی برقرار رہنے کی صورت میں ڈاکٹرزایکشن کمیٹی تمام نمائندہ ڈاکٹرز تنظیموں کی مشاورت سے مکمل شٹ ڈائون کا اعلان کریگی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…