منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سانحہ ساہیوال میں جاں بحق افراد بے گناہ تھے، جن لوگوں نے یہ منصوبہ ترتیب دیا تھا ان کے دل میں جوابدہی کا کوئی خوف نہیں تھا، سابق آئی جی موٹر وے کھل کر بول پڑے

datetime 20  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق آئی جی موٹر وے ذوالفقار چیمہ نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ساہیوال میں جو سانحہ ہوا ہے اس پر ملک کے ہر شخص کا دل دکھا ہے، انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پولیس نے بڑے اچھے کام کیے ہیں مگر ہر ادارے میں سزا اور جزا کا عمل ساتھ ساتھ چلتا ہے،

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ادارہ اچھا کام کرتا ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس کو ہر کام کرنے کی آزادی دے دی جائے، ذوالفقار چیمہ نے کہا کہ سانحہ ساہیوال میں پیشہ ورانہ قابلیت کا بالکل مظاہر ہ نہیں کیا گیا، گاڑی کو روک کر خواتین اور بچوں کو الگ کیا جا سکتا تھا، سابق آئی جی نے کہا کہ جتنی بھی معلومات ملی ہیں، ان کے مطابق خلیل اور اس کا خاندان بالکل بے گناہ ہیں۔ جس طریقے سے ان کے ساتھ لوگوں نے یکجہتی کا اظہار کیا ہے اس سے بھی ظاہر ہوتاہے کہ ان کا غلط لوگوں سے کوئی تعلق نہیں تھا، دوسرا حکومت نے بھی امداد کا اعلان کر دیا ہے جب تک حکومت پر واضح نہ ہو تو کوئی حکومت اتنی جلدی امداد کا اعلان نہیں کرتی ہے، سابق آئی جی نے کہا کہ اس لیے اس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ لوگ بے گناہ تھے، ذوالفقار چیمہ نے کہا کہ یہ واقعہ دیکھ کر لگتا ہے کہ جن لوگوں نے یہ منصوبہ بنایا تھا، ان کے دل میں احتساب اور جواب دہی کا کوئی خوف نہیں تھا۔ سابق آئی جی موٹر وے ذوالفقار چیمہ نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ساہیوال میں جو سانحہ ہوا ہے اس پر ملک کے ہر شخص کا دل دکھا ہے، انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پولیس نے بڑے اچھے کام کیے ہیں مگر ہر ادارے میں سزا اور جزا کا عمل ساتھ ساتھ چلتا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ادارہ اچھا کام کرتا ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس کو ہر کام کرنے کی آزادی دے دی جائے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…