منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پنجاب کو دہشتگردوں سے پاک کرنا کوئی معجزہ نہیں بلکہ ہماری محنت ہے،ہلاک ہونیوالا ذیشان داعش کا سر گرم کارندہ تھا، ترجمان سی ٹی ڈی نے تفصیلات جاری کردیں

datetime 20  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی ) کی جانب سے ساہیوال واقعہ پر ایک اور وضاحتی بیان سامنے آگیا ۔ ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق گاڑی میں ہلاک ہونے والا ذیشان داعش کا سر گرم کارندہ تھا۔ذیشان کی گاڑی دہشتگرد کارروائیوں میں استعمال ہوتی تھی۔ترجمان کے مطابق ذیشان دہشتگردوں کو پناہ بھی دیتا تھا،ذیشان اور اس کے ساتھیوں کا نیٹ ورک ہائی پروفائل قتلوں اور بم دھماکوں میں ملوث تھا۔

ترجمان نے کہا کہ ساہیوال آپریشن حساس اداروں کے ساتھ مل کر کیا،ذیشان کی گاڑی کے شیشے کالے ہونے کی وجہ سے گاڑی میں موجود دیگر لوگ نظر نہ آسکے ۔ذیشان نے جنوبی پنجاب میں بارودی مواد منتقلی کے لئے خلیل کی فیملی کا استعمال کیا۔ذیشان کی گاڑی کو سی سی ٹی وی کیمروں نے بھی مانیٹر کیا اور سی ٹی ڈی کو اطلاع دی۔ترجمان کے مطابق ساہیوال کے نزدیک گاڑی کو روکا گیا تو گاڑی کے ساتھ موٹر سائیکل پر موجود افراد اور ذیشان نے فائرنگ کر دی ۔بد قسمتی سے خلیل اور اس کی فیملی بھی ہلاک ہوگئی۔ ترجمان کے مطابق سیفٹی کیمروں نے محض گاڑی کے اگلے سواروں کو دکھایا تھا جو کہ دونوں مرد تھے۔ترجمان نے کہا کہ پنجاب کو دہشت گردوں سے پاک کرنا کوئی معجزہ نہیں بلکہ سی ٹی ڈی کی محنت ہے۔ترجمان نے کہا کہ لوگوں کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ 2014میں دہشتگردی کے 43بڑے واقعات ہوئے اور یہ سی ٹی ڈی ہی تھی جس نے پنجاب کو دہشگردوں سے محفوظ کرنے کا فیصلہ کیا ۔ سی ٹی ڈی نے پنجاب کو دہشتگردی سے پاک کرنے کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیں اور ان قربانیوں کو فراموش نہیں کرنا چاہیے ۔ ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہیں اور ہمیں دشمنوں کے سامنے اپنے مضبوط اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہے ۔میڈیا سے درخواست ہے کہ وہ افواہوں سے گریز کرے ۔ترجمان نے کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی واقعہ کی تفتیش کر رہی ہے کسی بھی اہلکار کی غلطی ثابت ہوئی تواس کے خلاف کاروائی کی جائے گی لیکن اس سے قبل میڈیا ٹرائل سے گریز کیا جانا چاہیے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…