اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن ) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ معاشی بحران سے ملکی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے، چوہدری نثار کی پارٹی میں واپسی کا فیصلہ قیادت کریگی، ن لیگ حکومت کے خلاف دھرنے میں بعض افراد انفرادی طورپرملوث تھے، اپوزیشن کا آئین کے تقدس پر اتفاق کرنا ووٹ کو عزت دینے کی بات ہے۔
ایک انٹرویومیں خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ن لیگ حکومت کے خلاف دھرنے میں بعض افراد انفرادی طورپرملوث تھے، ان افراد نے عمران خان حکومت کے انتخاب میں بھی کردارادا کیا۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ نواز شریف اور شاہد خاقان کے دور حکومت میں دفاع و خارجہ پالیسی پر کوئی اختلاف نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ سب کا حکومت کا شوق پورا ہو جانا چاہیے،عمران خان کا شوق حکومت ختم ہو تاکہ یہ دوبارہ کنٹینر پر نہ چڑھیں۔خواجہ آصف نے کہاکہ نواز شریف کی سیاست تب ختم نہیں ہوئی جب 14 اراکین تھے،آج تو 84 ہیں۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ نواز شریف اور شاہد خاقان کے دور حکومت میں دفاع یا خارجہ پالیسی پر کوئی اختلاف نہیں ہوا، راولپنڈی اور اسلام آباد میں کوئی ایسا مسئلہ نہیں تھا جو میز پر حل نہ ہوا ہو۔انہوں نے کہاکہ معاشی بحران سے ملکی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے،ہمارے بعض خیرخواہ احتجاجی تحریک شروع کرنے کا کہتے ہیں۔خواجہ محمد آصف نے کہا کہ چھپائی گئی جائیدادوں کے ذریعے آج کل پاناما کی ماں سامنے آرہی ہے،نواز شریف کے پاناما سے تعلق ثابت نا ہونے کے میرے بیان کی اب عدالت نے بھی تائید کی۔انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام خطرے سے دوچار ہے،جمہوریت کا تسلسل ضروری ہے،شہباز شریف مفاہمت یا این آر او نہیں چاہتے ، چوہدری نثار کی پارٹی میں واپسی کا فیصلہ قیادت کریگی۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ میثاق جمہوریت سے پہلے ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں جوتلخیاں تھیں آج توکچھ بھی نہیں، اپوزیشن کا آئین کے تقدس پر اتفاق کرنا ووٹ کو عزت دینے کی بات ہے۔