لاڑکانہ(این این آئی) پیپلزپارٹی نے فوجی عدالتوں میں توسیع کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کے حصے میں کمی اور 18 ویں ترمیم کے مبینہ رول بیک کے خلاف فروری سے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا، تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی صوبہ سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ 18 ویں ترمیم کو رول بیک کرنے اور این ایف سی میں صوبوں کے حصے میں کٹوتی کی سازش کے خلاف سندھ بھر میں فروری سے
احتجاجی تحریک چلائی جائے گی جس میں شرکت اور آئیندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے تمام اپوزیشن جماعتوں کو بھی دعوت دی جائے گی نثار کھوڑو کا مزید کہنا تھا کہ این آئی سی وی ڈی سمیت تین ہسپتال وفاق کے حوالے کرنے والے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل دائر کی جارہی ہے این آئی سی وی ڈی کی سالانہ گرانٹ 80 کروڑ سے بڑھا کر 4 ارب روپے سندھ حکومت نے کی سندھ حکومت نے 18ویں ترمیم کا کوئی غلط فائدہ نہیں اٹھایا آئینی طور پر صوبوں کا این ایف سی میں حصہ کم نہیں کیا جا سکتا صرف بڑھایا جا سکتا ہے، موجودہ وفاقی حکومت ون یونٹ میں یقین رکھتی ہے نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ جب فوجی عدالتیں قائم ہو رہی تھی تب کچھ اراکین نے رو کر ووٹ دیا اور کڑوا گھونٹ پی کر حمایت کی گئی تھی جب دہشتگردی کے خلاف آپریشن کامیابی سے جاری ہے تو فوجی عدالتوں کی کیا ضرورت ہیفوجی عدالتوں پر پیپلز پارٹی کو تحفظات ہیں پیپلز پارٹی ان عدالتوں کی حمایت نہیں کرسکے گی وفاق سکھر بیراج کی بحالی کے منصوبے کو نہیں نکال سکتا سکھر بیراج اپنی مدت پوری کر چکا ہے۔اس لئے نیا بیراج بننا چاھیئی نئے گاج ڈیم سے 28 ھزار ایکڑ زمین کو سیراب کیا جا سکتا ہے وفاق سے مطالبہ کرتے ہیں کے نارا اور روھڑی کینال کے تمام لنک کینالوں کی سندھ کو لائننگ کرنے دی جائے منی بجیٹ پر بھی سندھ خاموش نہیں بیٹھے گااحتساب سے ھم نہیں ڈرتے سب کا احتساب ہونا چاھیئے۔شروعات وفاقی گھر سے کرے۔