اسلام آباد (نیوز ڈیسک )پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پولیس کے ہاتھوں ساہیوال میں شہریوں کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے پنجاب کوپولیس اسٹیٹ میں تبدیل کر دیا ہے۔ ساہیوال کا سانحہ ایک پیغام ہے کہ نئے پاکستان میں شہری بال بچوں کے ساتھ گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ
معصوم بچوں کے سامنے والدین کا قتل گڈ گورننس کے جھوٹے دعوؤ ں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ یہ تحریک انصاف کی گڈ گورننس کا شاخسانہ ہے کہ اتنے بڑے سانحے کے بعد حکومت لاپتہ ہوگئی ہے۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ریاست مدینہ میں دریائے نیل کے کنارے مرنے والے کتے کی ذمے داری خلیفہ وقت اٹھاتا تھا۔ ریاست مدینہ کی پیروی کے دعویدار آج کے حکمران بتائیں کہ سانحہ ساہیوال کا ذمے دار کون ہے؟ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت کا اس معاملے کی تحقیقات کے اعلانات درحقیقت ہیڈ لائنزگریبنگ کے علاوہ کچھ نہیں۔ نیازی سرکاری کی تحقیقات پر کسی کو اعتماد نہیں ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اہل خانہ اور وزراء4 کو خوش کرنے کے لئے ایس ایس پیز اور آئی جیز کو تبادلہ کرنے والوں سے انصاف نہیں ہوگا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ٹیوٹر والی سرکار دروگ گوئی اور مخالفین پر الزام بازی کے علاوہ کچھ نہیں کر سکتی۔ نیا پاکستان کے نام پر ملک میں جنگل کا قانون لاگو کر دیا گیا ہے۔ بلاول بھٹو کے بیان کہ ریاست مدینہ میں نیل کنارے مرنے والے کتے کی ذمہ داری خلیفہ وقت اٹھاتا تھا کے جواب میں ایک ٹویٹ سامنے آیا جس میں کہا گیا کہ تھرپارکر میں 20 روز میں 47 بچے انتقال کر گئے، یہ محکمہ صحت کے ذرائع کے حوالے سے ٹویٹ تھا، جو کہ پیپلز پارٹی سندھ حکومت کے لیے سوالیہ نشان ہے کہ ان بچوں کی ہلاکت کا ذمہ دار کون ہے؟ اس سوال کا جواب کون دے گا۔