پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

ساہیوال میں مبینہ مقابلہ،احتجاج میں شدت ،بات بڑھ گئی،ٹائر نذر آتش ،شاہراہیں بند ،ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا ، میٹرو بس سروس بھی معطل ،حکومت او رپولیس کے خلاف نعرے 

datetime 20  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی)ساہیوال میں مبینہ مقابلے میں جاں بحق افراد کے لواحقین اور اہل علاقہ نے دوسرے روز بھی فیروز پور روڈ کی دونوں اطراف کو بند کر کے احتجاج کیا ،ٹریفک کا نظام درہم برہم ہونے سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں ، مظاہرین کی جانب سے میٹرو بس سروس کے روٹ کو بھی بند کر دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق ساہیوال میں مبینہ مقابلے میں مارے جانے والے افراد کے لواحقین اور اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے انصاف نہ ملنے پر دوسرے روز بھی فیروز پور روڈ کی دونوں اطراف کی شاہراہوں کو ٹائر جلاکر بلاک کردیا

جس کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا او گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں ۔احتجاج کی وجہ سے لاہور سے قصور اور قصور سے لاہور آنے والی ٹریفک مکمل طور پر بلاک ہو گئی اور مسافر گھنٹوں انتظار کی سولی پر لٹکے رہے ۔ مظاہرین کی جانب سے میٹرو بس سروس ٹریک کے روٹ پربھی احتجاج کیا گیا جس سے بس سروس معطل ہو گئی اور سینکڑوں مسافر بسوں کے اندر محصور ہو گئے ۔ایک موقع پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی تاہم پولیس افسران اور مظاہرین میں شامل بزرگوں نے بیچ بچاؤ کرایا ۔خلیل کے بھائی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں انصاف چاہیے،جن لوگوں نے کہا تھاکہ ہم انصاف دلائیں گے آج وہ نظر نہیں آرہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ واقعہ میں ملوث اہلکاروں کو سامنے لایا جائے اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے ۔بعد ازاں پولیس افسران کی جانب سے مظاہرین سے مذاکرات کئے گئے جس پر احتجاج ختم کردیا ۔ علاوہ ازیں پیپلز پارٹی انسانی حقوق ونگ کی جانب سے بھی واقعہ کے خلاف احتجاج کیا گیا اور حکومت او رپولیس کے خلاف نعرے لگائے گئے۔ احتجاجی مظاہرے میں خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی ۔ رہنماؤں کا کہنا تھاکہ ہر چیز سامنے آ چکی ہے لیکن پولیس کی جانب سے متضاد بیانات دئیے جارہے ہیں واقعہ کے ملوث اہلکاروں کے خلاف قرار واقعی سزا دی جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…