لاہور ( این این آئی)ساہیوال میں مبینہ مقابلے میں جاں بحق افراد کے لواحقین اور اہل علاقہ نے دوسرے روز بھی فیروز پور روڈ کی دونوں اطراف کو بند کر کے احتجاج کیا ،ٹریفک کا نظام درہم برہم ہونے سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں ، مظاہرین کی جانب سے میٹرو بس سروس کے روٹ کو بھی بند کر دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق ساہیوال میں مبینہ مقابلے میں مارے جانے والے افراد کے لواحقین اور اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے انصاف نہ ملنے پر دوسرے روز بھی فیروز پور روڈ کی دونوں اطراف کی شاہراہوں کو ٹائر جلاکر بلاک کردیا
جس کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا او گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں ۔احتجاج کی وجہ سے لاہور سے قصور اور قصور سے لاہور آنے والی ٹریفک مکمل طور پر بلاک ہو گئی اور مسافر گھنٹوں انتظار کی سولی پر لٹکے رہے ۔ مظاہرین کی جانب سے میٹرو بس سروس ٹریک کے روٹ پربھی احتجاج کیا گیا جس سے بس سروس معطل ہو گئی اور سینکڑوں مسافر بسوں کے اندر محصور ہو گئے ۔ایک موقع پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی تاہم پولیس افسران اور مظاہرین میں شامل بزرگوں نے بیچ بچاؤ کرایا ۔خلیل کے بھائی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں انصاف چاہیے،جن لوگوں نے کہا تھاکہ ہم انصاف دلائیں گے آج وہ نظر نہیں آرہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ واقعہ میں ملوث اہلکاروں کو سامنے لایا جائے اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے ۔بعد ازاں پولیس افسران کی جانب سے مظاہرین سے مذاکرات کئے گئے جس پر احتجاج ختم کردیا ۔ علاوہ ازیں پیپلز پارٹی انسانی حقوق ونگ کی جانب سے بھی واقعہ کے خلاف احتجاج کیا گیا اور حکومت او رپولیس کے خلاف نعرے لگائے گئے۔ احتجاجی مظاہرے میں خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی ۔ رہنماؤں کا کہنا تھاکہ ہر چیز سامنے آ چکی ہے لیکن پولیس کی جانب سے متضاد بیانات دئیے جارہے ہیں واقعہ کے ملوث اہلکاروں کے خلاف قرار واقعی سزا دی جائے۔