جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

جمہوریت کا تسلسل ضروری ہے ، ن لیگ نے ملکی معیشت کو بحران سے نکالنے کیلئے حکومت کو بڑی پیشکش کردی

datetime 20  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی)سابق وزیر خارجہ لیگی رہنما خواجہ محمد آصف نے کہاہے کہ ہمارے دور میں نیب قوانین میں ترمیم ہونی چاہیے تھی ،ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کر نے کی ضرورت ہے ،حکومت کو وقت دینا چاہیے ،جمہوریت کا تسلسل ضروری ہے ، شہبازشریف مفاہمت یااین آر اونہیں چاہتے،نوازشریف کی سیاست تب ختم نہیں ہوئی جب 14ارکان تھے،آج تو84ہیں۔ ایک انٹرویومیں سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہاکہ میں کسی چیز سے خوفزدہ نہیں ہوں مخالف کو حق ہے کہ وہ ہر قسم کے ہتھکنڈے آزمائے۔

انہوںے کہاکہ ہمارے دور میں نیب قوانین میں ترمیم ہونی چاہیے تھی۔انہوں نے کہاکہ ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔موجودہ معاشی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میثاق معیشت بھی ہونا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ ووٹ کو عزت دینے کی بات آئین کی بالادستی کی بات ہوتی ہے۔وزیراعظم دو مرتبہ اسمبلی میں آئے ہیں جبکہ وزیر خزانہ کی بھی اسی طرح غیر حاضری ہے۔انہوں نے ٹویٹ کیا تھا کہ اسمبلی سے واک آؤٹ کرتے ہیں اور اسمبلی کے پیسے ضائع کرتے ہیں ۔خو د انہوں نے دھرنوں کے دوران تنخواہیں وصول کی ہوئی ہیں۔ساری اسمبلی نے سیلاب زرگان کو چندہ دیا۔چوہدری نثار کی پارٹی میں واپسی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے جواب دیا کہ یہ ہماری قیادت کا فیصلہ ہے میری تو اتنی اوقات نہیں میرے تو پر جلتے ہیں ان معاملات میں دخل دیتے ہوئے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی خاندان کے بچوں کا مستقبل بھی سیاسی ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر صدارتی نظام لے کر آتے ہیں تو آئین کی شکل و صورت تبدیل کرنی پڑے گی، انہوں نے کہا کہ حکومت کو وقت دینا چاہیے ، ہمار ے بعض خیرخواہ احتجاجی تحریک شروع کرنیکاکہتے ہیں،سب کاحکومت کاشوق پوراہو جاناچاہیے،عمران خان کاشوق ختم ہوتاکہ یہ دوبارہ کنٹینر پرناچڑھیں،جمہوری نظام خطرے سے دوچارہے،جمہوریت کا تسلسل ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے پاناماسے تعلق ثابت ناہونے کے میرے بیان کی اب عدالت نے بھی تائید کی،

چھپائی گئی جائیدادوں کے ذریعے آج کل پاناماکی ماں سا منے آرہی ہے انہوں نے کہا کہ شہبازشریف مفاہمت یااین آر اونہیں چاہتے،نوازشریف کی سیاست تب ختم نہیں ہوئی جب 14ارکان تھے،آج تو84ہیں،میثاق جمہوریت سے پہلے ن لیگ اورپیپلزپارٹی میں جوتلخیاں تھیں آج توکچھ بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف اورشاہدخاقان کے دورحکومت میں دفاع یاخارجہ پالیسی پرکوئی اختلاف نہیں ہوا،پنڈی اوراسلام آباد میں کوئی ایسامسئلہ نہیں تھاجومیزپر حل نہ ہواہو ،ن لیگ حکومت کیخلاف دھر نے میں بعض افرادانفرادی طورپرملوث تھے۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…