ہنزہ( آن لائن )ہنزہ میں پاکستان کے قومی جانور مارخور کا شکار کرنے والے اناڑی شکاری کو 6 ماہ قید کی سزا سنادی گئی۔ تفصیلات کے مطابق چند دن قبل ہنزہ میں ایک اناڑی شکاری کے ہاتھوں غیر قانونی شکار کے دوران زخمی ہونے والا مارخور دریا میں گر کر ہلاک ہو گیا تھا۔ جس پر شکاری کو چھ ماہ قید کی سزا کے ساتھ ساتھ مجموعی طور پر 1 لاکھ 25 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
جبکہ شکاری کی رائفل بھی ضبط کر لی گئی ہے۔ محکمہ جنگلات کے حکام نے بتایا کہ کہ ہنزہ میں مارخور کا غیر قانونی شکار ثابت ہونے پر ملزم کو 6 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ۔ اسسٹنٹ کمشنر ہنزہ نے ملزم کو 20 ہزار روپے کا جرمانہ بھی کیا، جب کہ اس کی رائفل بھی ضبط کرنے کا بھی حکم جاری کیا گیا۔محکمہ جنگلات نے بتایا کہ ملزم پر مزید 1 لاکھ 5 ہزار روپے جرمانے کی سزا بھی عائد کی گئی ہے، جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں ملزم کی قید میں مزید 6 ماہ کا اضافہ ہو جائے گا۔یاد رہے کہ دس دن قبل چترال میں واقع نیشنل پارک میں شکاری کے اناڑی پن اور محکمہ وائلڈ لائف کے عملے نے قومی جانور کو بدترین سلوک کر کے مار ڈالا تھا۔ مارخور اناڑی شکاری کی گولی کا نشانہ بننے کے بعد زخمی ہو گیا ، جسے پکڑنے کی کوشش کی گئی اور رسیوں سے بھی جکڑا گیا، وائلڈ لائف کے رضاکار اس پر چڑھ کر بیٹھ گئے لیکن مارخور ان کے چنگل سے بھاگ گیا اور جان بچانے کے لیے دریا میں چھلانگ لگائی جس کے باعث ہلاک ہو گیا۔خیال رہے کہ پاکستان کے قومی جانور مارخور کی نسل معدومی سے بچانے کے لیے قانونی شکار پر مبنی ہنٹنگ ٹرافی کا اجرا کیا گیا ہے جس کے تحت ایک مارخور کا شکار ایک لاکھ ڈالر فیس کے عوض کیا جاسکتا ہے۔ حال ہی میں امریکی شکاری نے قانونی شکار کے تحت 1 لاکھ ڈالر فیس کے عوض مارخور شکار کیا تھا۔ فیس کی رقم سے 80 فیصد مقامی کمیونٹی جبکہ 20 فیصد حکومت کو ملیں گے۔
خیال رہے کہ مارخور کے شکار کے لیے ٹرافی ہنٹنگ کے نام پر حکومت کی جانب سے شکار کا پرمٹ جاری کیا جاتا ہے۔ مارخور کے شکار کی قیمت ایک کروڑ سے ڈیڑھ دو کروڑ تک ہو سکتی ہے۔ ہر سال مارخور کی شکار کے لیے ہنٹنگ ٹرافی کے لیے بین الاقوامی سطح پر بولی ہوتی ہے، جو شکاری سب سے زیادہ بولی دیتا ہے اسی کو شکار کا لائسنس دے دیا جاتا ہے۔