کراچی(این این آئی)حکومت نے 23 جنوری کو پیش کیے جانے والے دوسرے مجوزہ منی بجٹ میں اسٹاک ایکسچینج میں شیئرزکی خریدوفروخت پر عائد 2 فیصد ایڈوانس ٹیکس ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اسٹاک بروکرز و سرمایہ کاروں کوکیپٹل لاسز 3 سال کیری فارورڈ کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس ضمن میں دستیاب دستاویز کے مطابق وزارت خزانہ نے کیپٹل مارکیٹ کے فروغ اور اسٹاک ایکسچینج بحران سے نکالنے کے لیے پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی تجاویز کو منی بجٹ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت خزانہ حکام کے مطابق ان تجاویز کو منی بجٹ کے زریعے متعارف کرانے سے کیپٹل مارکیٹ کو سہارا ملے گا اور شئیرز ٹریڈنگ بڑھے گی۔ دستاویز کیمطابق منی بجٹ میں ریئل اسٹیٹ کے ساتھ آن لائن ایکویٹی پر کیپٹل گین ٹیکس کی ریشنلائزیشن کی تجویزبھی زیر غور ہے جس کے تحت کیپٹل گین ٹیکس کی شرح میں بھی کمی کا امکان ہے۔ ہولڈنگ کمپنیوں کیلیے انٹر کارپوریٹ ڈیویڈنڈ پر عائد ٹیکسوں کی شرح پر نظر ثانی کا بھی امکان ہے۔اسی طرح حکومتی و سی پیک منصوبوں کی بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج پران لسٹنگ کو فروغ دینے کیلیے مراعات لانے کی تجاویز زیر غور ہیں۔ دستاویز میں مزید بتایا گیاکہ بروکرز کی ایکویٹی انوسیٹمنٹ کو فروغ دینے کیلئے بھی خصوصی پیکج زیر غور ہے۔ دستاویز میں بتایا گیاکہ وزیراعظم کے دورہ کراچی میں کاروباری برادری سے ہونیوالی ملاقات میں زیر غور آنیوالی تجاویزکے فالو اپ میں یہ فیصلے ہوئے ہیں، زرائع کا کہنا ہے کہ مراعاتی پیکج کے زریعے کیپیٹل مارکیٹ میں سرمایہ کاری بارے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال اوراقتصادی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔