کوئٹہ(آئی این پی) بلوچستان سے سینیٹ کی نشست پر ضمنی انتخاب کا معاملہ حکومت کے لئے دو دھاری تلوار بن گیا، اتحادی جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی حمایت نہ ملنے پر حکومت سے ناراض ہو گئی۔بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نے حکومت کی جانب سے حمایت نہ ملنے پر الگ ہونے کی دھمکی دے دی ہے۔ بی این پی کا کہنا ہے کہ اس نے وزیراعظم، صدر، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب میں حکومت کی حمایت کی، اب حکومت کو چاہیے کہ وہ سینیٹ کی نشست پر اس کے امیدوار کی حمایت کرے۔بلوچستان نیشنل پارٹی کے مطابق اگر حکومت نے بلوچستان عوامی پارٹی کو ووٹ دیا تو
وہ اتحاد پر نظرِ ثانی کرے گی۔ اس وقت بلوچستان اسمبلی میں تحریک انصاف کے 7، بلوچستان عوامی پارٹی کے 24 اور بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے 10 ارکان ہیں۔بلوچستان اور مرکز میں بلوچستان عوامی پارٹی حکومت کی اتحادی ہے جبکہ مرکز میں بلوچستان نیشنل پارٹی بھی حکومتی اتحادیوں میں شامل ہے۔ سینیٹ نشست پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے امیدوار منظور کاکڑ جبکہ غلام نبی بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار ہیں۔بلوچستان سے سینیٹ کی نشست پختونخوا میپ کے اعظم موسی خیل کے انتقال سے خالی ہوئی ہے۔ سینیٹ کی خالی سیٹ پر ووٹنگ پیر کو بلوچستان اسمبلی میں ہو گی۔