جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

غیر قانونی طور پر مختلف اشیاء پر سیلز ٹیکس زیرو ریٹ کر کے قومی خزانے کو 8ارب 5کروڑ 83 لاکھ روپے سے زائد روپے کا نقصان پہنچانے کا انکشاف 

datetime 23  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے فیلڈ دفاتر کی جانب سے غیر قانونی طور پر مختلف اشیاء پر سیلز ٹیکس زیرو ریٹ کر کے قومی خزانے کو 8ارب 5کروڑ 83 لاکھ روپے سے زائد روپے کا نقصان پہنچانے کا انکشاف ہوا ہے ۔آڈٹ دستاویزات کے مطابق ایف بی آر کے 6فیلڈ دفاتر میں رجسٹرڈ 8افراد نے سال2013۔14میں قابل ٹیکس اشیاء4 سپلائی کیں مگر نہ تو ان اشیاء4 پر سیلز ٹیکس وصول کیا گیا

اور نہ ہی ایف بی آر کو سیلز ٹیکس کی مد میں کوئی ادائیگی کی گئی۔ ایف بی آر کے متعلقہ حکام نے ملی بھگت سے ان اشیاء4 کو زیرو ریٹ قرار دے کر ان افراد کو سیلز ٹیکس کی ادائیگی سے مستثنیٰ قرار دے دیااور زیرو ریٹ کرنے کے لیے مطلوبہ شرائط اور قانونی تقاضوں کو بھی پورا نہیں کیا گیا، جس سے قومی خزانے کو سیلز ٹیکس کی مد میں 8 ارب 5 کروڑ 83 لاکھ روپے سے زائدکا نقصان پہنچا۔ سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی دفعہ 4 اور کئی ایس آر اوز کے تحت کچھ مخصوص اشیاء4 کی سپلائی پر سیلز ٹیکس زیرو ریٹ ہو گا ، تاہم اس کے لیے مطلوبہ شرائط اور قوانین پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ اس معاملے میں ایف بی آر کے ریجنل ٹیکس آفس (آر ٹی او) گجرانوالہ نے ایک کیس میں سیلز ٹیکس ایکٹ 1990کی دفعہ 3اور ایس آر او نمبر 509(1)2007کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سپلائیز کو زیرو ریٹ قرار دیا جس سے قومی خزانے کو 53کروڑ31لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچا۔آر ٹی او2 لاہورنے ایک الگ معاملے میں ایس آر او549(1)2008کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سپلائیز کو زیرو ریٹ قرار دیتے ہوئے قومی خزانے کو ایک کروڑ55لاکھ روپے کے ممکنہ سیلز ٹیکس سے محروم کر دیا۔ایل ٹی یوکراچی نے دو مختلف معاملوں میں سیلز ٹیکس ایکٹ1990کی دفعہ4(b)کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قومی خزانے کو 7ارب 47کروڑ 56لاکھ روپے سے سیلز ٹیکس سے محروم کیا۔ آر ٹی او2کراچی نے دو الگ الگ کیسوں میں ایس آر او607(1)2013، ایس آر او863(1)2007اور ایس آر او500(1)2013کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قومی خزانے کو 68لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔

آر ٹی اور3کراچی نے ایک معاملے میں ایس ٹی جی او نمبر3کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قومی خزانے کو سیلز ٹیکس کی مد میں 87لاکھ روپے سے زائد، جبکہ آر ٹی او حیدرآباد نے ایس آر او 549(1)2008کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک فرد کو سپلائیز کی مد میں سیلز ٹیکس زیرو ریٹ کر کے قومی خزانے کو ایک کروڑ79لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ آڈیٹرز کے استفسار پر ادارے نے بتایا کہ ساڑھے آٹھ ارب روپے میں سے 5لاکھ

روپے کی وصولی کی جا رہی ہے، 55کروڑ10لاکھ روپے متنازعہ ہیں، 7ارب47کروڑ56لاکھ روپے کے معاملات عدالتوں میں ہیں، جبکہ بقیہ معاملات پر آڈٹ ٹیم کو کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ اس معاملے پر ڈی اے سی نے ایف بی آر کو وصولیوں اور تنازعات کے جلد خاتمے اور عدالتوں میں موجود کیسوں کی پیروی کی ہدایت کرتے ہوئے ادارے کو ایک ماہ کے اندر رپورٹ دینے کا حکم دیا۔ آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں چوری شدہ ٹیکس کی فوری وصولی اور ذمہ دار اہلکاروں کے تعین اور ان کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…