اسلام آباد(آئی این پی ) بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل )کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ کیا نئے صوبے بنانے سے ہم پسماندگی کا خاتمہ کریں گے، صوبوں کو وہ اختیارات نہیں مل رہے جن کے ان کے ساتھ معاہدات کیے گئے، صوبوں کا اختیارات دیئے جائیں،
بلوچستان سے الگ کیے گئے حصوں کو بلوچستان میں واپس شامل کیا جائے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ ہم تاریخ کے اوراق کو پلٹ کر دیکھیں تو ملک کے پانچ صوبے ہوا کرتے تھے ہم پانچ سے چار صوبے کے حصے ہوئے کیا نئے صوبے بنانے سے ہم پسماندگی کا خاتمہ کریں گے جو صوبے بنے ہیں کیا انہی صوبوں کا انضمام کرکے ون یونٹ کا قیام نہیں کیا گیا اور ون یونٹ کے خلاف تحریک چلانے والوں کو کوڑے نہیں مارے گئے ،جنہوں نے جیلیں کاٹی وہ آج بھی غداروں کے القابات سے نوازے جاتے ہیں ۔ سردار اختر مینگل نے کہا کہ صوبوں کا اختیارات دیئے جائیں ۔ بنگلہ دیش کیوں الگ ہوا ، اس ملک کا سب سے بڑا حصہ الگ کیا گیا اور یہاں جشن منایا گیا اور مٹھایاں تقسیم کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں کو وہ اختیارات نہیں مل رہے جن کے ان کے ساتھ معاہدات کیے گئے ۔ بلوچستان کا بڑا حصہ ایران کو دے دیا گیا ایک ڈکٹیٹر نے میر جاوا کا علاقہ ایران کے حوالے کردیا جبکہ ڈیرہ غازی خان اور راجن پور بلوچستان کا حصہ رہا ہے سرداروں سے معاہدات کرکے ڈی جی خان اور راجن پور کو پنجاب میں شامل کردیا گیا۔ اخترمینگل نے کہا کہ بلوچستان سے الگ کیے گئے حصوں کو بلوچستان میں واپس شامل کیا جائے۔