جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

’’کرپشن کی رقم کا کچھ حصہ واپس کرکے معافی کا نیب قانون ‘‘ رقم واپسی سے جرم ختم نہیں ہوتا،سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کو قانون میں ترمیم کیلئے کب تک کی مہلت دیدی؟

datetime 20  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کو نیب پلی بارگین قانون میں ترمیم کیلئے فروری کے پہلے ہفتے تک مہلت دیدی، دی گئی مہلت تک ترمیم نہ ہوئی تو سپریم کورٹ خود فیصلہ کرے گی، جسٹس عظمت سعید کے ریمارکس۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب کے پلی بار گین قانون میں ترمیم کیلئے پارلیمنٹ کو فروری کے پہلے ہفتے تک مہلت دیدی ہے ۔

عدالت میں سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا کہ عدالت کی طرف سے دی گئی مہلت تک ترمیم نہ ہوئی تو سپریم کورٹ خود فیصلہ کرے گی۔ عدالت کو قانون کالعدم قرار دینے کا مکمل اختیار ہے۔ جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا کہ نیب قانون میں ترمیم بھی عدالت کو ہی کرنا پڑے گی، لیبر پارٹی برطانیہ نے اپنی رکن پارلیمنٹ کو اوور سپیڈنگ پرمعطل کر دیا تھا، ہمیں پتا نہیں کونسی کہانیاں سنائی جا رہی ہیں، رضاکارانہ رقم واپسی سے جرم ختم نہیں ہو سکتا، رضاکارانہ رقم واپسی دراصل اعتراف جرم ہوتا ہے۔جسٹس عظمت سعید نے کہا پاکستان کے قانون میں انتظامی حکم سے جرم ختم کرنے کی گنجائش نہیں، نیب تو انکوائری شروع کر کے لوگوں کو رضاکارانہ رقم واپسی کیلئے خط لکھتا تھا، سڑکوں پر آواز لگائی جاتی تھی کرپشن کر لو اور معافی لے لو۔جسٹس عظمت سعید نے کہا پاکستان کے قانون میں انتظامی حکم سے جرم ختم کرنے کی گنجائش نہیں، نیب تو انکوائری شروع کر کے لوگوں کو رضاکارانہ رقم واپسی کیلئے خط لکھتا تھا، سڑکوں پر آواز لگائی جاتی تھی کرپشن کر لو اور معافی لے لو۔ سپریم کورٹ نے نیب کے رضاکارانہ رقم واپسی کے قانون پر از خودنوٹس کی سماعت فروری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔واضح رہے کہ نیب کے پلی بار گین قانون کے تحت ملزمان رضاکارانہ طور پر رقم کا کچھ حصہ واپس کر کے کارروائی سے بچ جاتے تھے اور ایک بار پھر عوامی و سرکاری عہدوں پر فیصلہ نہ ہونے کے باعث براجمان ہو جاتے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…