فیصل آباد(این این آئی)عمران خان کے بعد مصباح الحق پاکستان کے دوسرے معروف اور بین الاقوامی کرکٹر ہیں جنہوں نے 2ارب روپے کی لاگت سے دکھی انسانیت کیلئے ملک میں بچوں کے دل کی مفت سرجری کا پہلا جدید اور سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بنانے کا اعلان کیا ہے۔ لاہور میں تعمیر کیا جانے والا یہ ہسپتال 125بستروں پر مشتمل ہو گا جہاں بیک وقت پانچ سینئر سپیشلٹیز ایک ہی جگہ پر مہیا کی جائیں گی۔ مزید برآں یہ ادارہ ملک میں بچوں کے دل کی سرجری کیلئے تربیت یافتہ ڈاکٹر اور
پیرا میڈیکل سٹاف بھی تیار کرے گا تاکہ مستقبل میں ملک کے دوسرے حصوں میں بھی اس قسم کے ادارے قائم کرنے کی راہ ہموار کی جا سکے۔ پاکستان چلڈرنز ہارٹ فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر مصباح الحق نے آج فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں صدر سید ضیاء علمدار حسین سے ملاقات کے دوران بتایا کہ اگرچہ ان کا تعلق میانوالی سے ہے مگر فیصل آباد ان کا دوسرا گھر ہے جہاں انہوں نے 1992سے 95تک گورنمنٹ سائنس کالج سمن آباد سے بی ایس سی کی ڈگری حاصل کی جبکہ انہوں نے کرکٹ کا آغاز بھی اسی شہر سے کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ بظاہر ہم دوسروں کا بھلا کرتے ہیں مگر دراصل اس میں ہمارا اپنا بھلا ہوتا ہے اور یہی وہ اعمال ہیں جن کے ذریعے ہم آخرت میں سرخرو ہوسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ وہ ایک مشن کے طور پر اس ہسپتال کی تعمیر کرائیں گے اور انہیں یقین ہے کہ فیصل آباد کے مخیر حضرات بھی اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔ فاؤنڈیشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (ولنٹرئیر) فرحان احمد نے بتایا کہ پاکستان میں ہر سال پچاس سے ساٹھ ہزار بچے دل کے عارضہ کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے یہاں ایک بھی ایسا ادارہ نہیں جہاں دو سال سے کم عمر کے بچوں کے دل کی سرجری کی جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت ان میں سے چالیس فیصد بچوں کو علاج کیلئے ہمسایہ ملک یا دوسرے ملکوں میں بھیجا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس صورتحال کے پیش نظر انہوں نے لاہور میں 125بستروں پر مشتمل جدید ہسپتال قائم کرنے کا فیصلہ کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ چونکہ زیادہ تر بچوں کا تعلق دور دراز کے علاقوں سے ہوتا ہے اس لئے ان کیلئے دوسرے علاقوں میں سیٹلائٹ کلینک بھی قائم کئے جائیں گے۔ لاہور میں اس ہسپتال کے قیام کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں بچوں کے دل کی سرجری کے صرف 8ڈاکٹر ہیں جن میں سے چار لاہور میں ہیں۔ مزید برآں بچوں کے دل کی سرجری انتہائی پیچیدہ عمل ہے
جن میں دیگر 5خصوصی شعبے بھی براہ راست منسلک ہوتے ہیں اور ان کے بغیر 12کلوگرام سے کم عمر بچوں کی سرجری ممکن ہی نہیں اس لئے یہ ہسپتال لاہور میں قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس ہسپتال میں مستقبل کیلئے بچوں کے دل کی سرجری اور اس سے متعلقہ دیگر ماہرین اور پیرا میڈیکل سٹاف کو بھی تیار کیا جا سکے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل وہ 14افراد پر مشتمل ایک ٹیم لے کر فیصل آباد انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی بھی آئے تھے جہاں 39 بچوں کے آپریشن کئے گئے تھے
انہوں نے بتایا کہ اب بھی ایسا انتظام فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے تعاون سے کیا جا سکتا ہے۔ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر سید ضیاء علمدار حسین نے اس نیک کام کیلئے مصباح الحق اور ان کی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ فیصل آباد کے لوگوں نے کار خیر کے کاموں میں ہمیشہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چیمبر کے ممبران بڑے پیمانے پر مکمل ہسپتال چلانے کے علاوہ چھوٹی سطح پر ہسپتال اور ڈسپنسریاں بھی چلا رہے ہیں جن کا مقصد صرف اور
صرف دکھی انسانیت کی خدمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بچوں کے دل کی سرجری کے ہسپتال کیلئے بھی اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے۔ تاہم ان کی خواہش ہو گی انہیں کسی موجودہ سرکاری ہسپتال کے ایک فلور کی ذمہ داری سونپ دی جائے جہاں وہ ضروری سہولتیں مہیا کر سکیں۔ فیصل آباد کی سماجی اور عوامی خدمات کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ چند سال قبل فیصل آباد سے صرف 6مقامی فضائی پروازیں چلتی تھی۔ فیصل آباد چیمبر کی کوششوں سے اب کئی غیر ملکی فضائی کمپنیاں
یہاں سے براہ راست پروازیں چلا رہی ہیں اور اب ہر ہفتہ یہاں 56پروازیں آرہی ہیں۔ اسی طرح حکومت نے بھی مقامی ائیر پورٹ کو اپ گریڈ کر نے کیلئے دو ارب روپے دیئے جس کی وجہ اب یہ شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ سید ضیاء علمدار حسین نے بتایا کہ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے ممبران اس ہسپتال کی تعمیر میں بھی اپنا بھر پور حصہ ڈالیں گے۔ سینئر نائب صدر میاں تنویر احمد نے مصباح الحق اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ وہ بہت جلد چیمبر میں
ایک خصوصی نشست کا اہتمام کریں گے تاکہ آپ لوگ براہ راست ممبروں کو اس ہسپتال کی تعمیر کے بارے میں آگاہ کرسکیں ۔ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر سید ضیاء علمدار حسین نے دیگر ممبران کے ہمراہ مصباح الحق کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی اعزازی شیلڈ پیش کی۔ اس موقع پر رانا سکندر اعظم ، سید خالد محمود، چوہدری طلعت محمود، رانا اکرام اللہ، چوہدری محمد بوٹا، مراتب علی ، شاہد ممتاز باجوہ اور کرکٹر محمد سلمان بھی موجود تھے۔