اسلام آباد(آئی این پی) نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے نیب کی جانب سے ان پر پنجاب کے 6شہروں میں مبینہ طور پر جائیدادیں بنانے سے متعلق تحقیقات شروع کرنے پر تحریک استحقاق سینیٹ میں پیش کردی ،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا جمعرات کو نیب کے خلاف تحریک استحقاق پر فیصلہ کریں گے ۔بدھ کو سینیٹ اجلاس میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے نیب کے خلاف تحریک استحقاق ایوان میں پیش کی
جس میں کہا گیا کہ میڈیا رپورٹس سے معلوم ہوا ہے کہ نیب نے میرے خلاف پنجاب کے 6شہروں جن میں سرگودھا، ساہیوال ، سیالکوٹ ، وہاڑی ، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں جائیدادیں بنانے کا الزام لگایا ہے ۔ نیب کا کہنا ہے کہ میں نے مسلم لیگ (ن) کے دور میں ان شہروں میں کمرشل ،باغات ، پلازے بنائے جن کی مالیت اربوں روپے میں ہے ۔ نیب نے اپنے لیٹر میں میرے پورے خاندان کے خلاف تحقیقات شروع کیں جن میں میری بیٹی ، اہلیہ ، بہن اور میرے بھانجوں کے نام بھی ہیں جن کا دور دور تک کوئی تعلق نہیں ۔ نیب کے اس اقدام سے میری اور میرے خاندان کی ساکھ متاثر ہوئی ۔میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ جب ہم کہتے ہیں کہ نیب غلط کر رہا ہے تو حکومتی بینچوں پر بیٹھے لوگ کہتے ہیں کہ آپ سب چور ہیں ، میں حکومت کو چیلنج کرتا ہوں کہ نیب ،ایف آئی اے اور آئی ایس آئی کے نمائندوں پر مشتمل جے آئی ٹی بنا دیں ، میں اس میں پیش ہونے کو تیار ہوں ،اگر حکومت پھر بھی مطمئن نہیں ہوتی تو اپنے ہی لوگوں پر مشتمل جے آئی ٹی بنا دے میں اس میں بھی پیش ہونے کو تیار ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے میں بھی ان لوگوں میں شامل ہوں جنہوں نے موجودہ چیئرمین نیب کی تعیناتی میں کردارادا کیا۔موجودہ چیئرمین نیب بلوچستان سے ہیں جو مجھے اور میرے خاندان کو اچھی طرح جانتے ہیں ۔