نیویارک(آئی این پی)فیس بک نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز مواد شائع کرنے پر میانمار آرمی کے سیکڑوں پیجز اور اکاونٹس بند کردیئے۔فیس بک نے یہ اقدام جنگی جرائم سے ناپسندیدگی اور نفرت آمیز مواد کے فروغ کو روکنے کی اپنی پالیسی کے تحت اٹھایا۔بدھ کو بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے روہنگیا مسلمانوں سے متعلق نفرت آمیز مواد شائع کرنے پر میانمار آرمی کے زیر انتظام پیجز اور اکاونٹس بند کردیئے۔
فیس بک نے یہ اقدام جنگی جرائم سے ناپسندیدگی اور نفرت آمیز مواد کے فروغ کو روکنے کی اپنی پالیسی کے تحت اٹھایا۔فیس بک انتظامیہ کو ان پیجز اور اکاونٹس کے خلاف ہزاروں شکایتیں موصول ہوئی تھیں جن میں نفرت آمیز مواد اور منفی پروپیگنڈے کو روکنے کی استدعا کی گئی تھی، فیس بک کو نفرت آمیز مواد نہ روک پانے پر بھی تنقید کا سامنا تھا۔فیس بک میانمار میں استعمال ہونے والی سب سے بڑی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ہے، گزشتہ برس روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کے ہولناک واقعات میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جذبات اکسانے کے لیے بھی فیس بک کو استعمال کیا گیا تھا۔بدھ مت پیروکاروں اور میانمار آرمی کے حامیوں نے فیس بک پر روہنگیا مسلمانوں کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کیا جس سے مقامی لوگوں کے جذبات بھڑکے اور روہنگیا مسلمانوں کے بہیمانہ قتل عام کی نئی تاریخ رقم ہوئی۔اقوام متحدہ سمیت عالمی قوتوں نے فیس بک کو منفی پوسٹوں کی روک تھام میں ناکامی پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا، بعد ازاں رواں برس اگست میں فیس بک نے میانمار آرمی چیف سمیت متعدد اعلی افسران کے 18 فیس بک اکاونٹس اور 52 صفحات بند کردیئے تھے۔واضح رہے کہ گزشتہ برس میانمار فوج اور بدھ مت کے شدت پسند پیروکاروں کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کو ظلم و تشدد کا بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں 7 لاکھ سے زائد مہاجرین بنگلہ دیش کے کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔