پشاور(اے این این )دنیا بھر میں ایشیائی مردوں کی وفا مشہور ہے، تاہم اب ایسا لگتاہے جیسے یہ مثال پاکستانی مردوں تک محدود ہو گئی ہو۔ کچھ عرصے سے پردیسی لڑکیوں کی پاکستانی مردوں سے شادی کی خبریں معمول بن گئی ہیں جو اپنی محبت پانے کیلئے ماں باپ، عزیز رشتے دار چھوڑ کر سات سمندر پار آنے سے بھی دریغ نہیں کرتیں۔ذرائع کے مطابق ملائیشیا کی نوجوان لڑکی نے پشاور آ کر پاکستانی لڑکے سے شادی رچا لی ہے۔
ملائیشیا کی رہائشی لڑکی کے والد شانگلہ کے رہنے والے تھے جبکہ اس کی والدہ ملائیشیا کی باسی تھیں۔ نور فدیحہ کی پشاور کے نوجوان قاسم علی کے ساتھ سوشل میڈیا کے ذریعے دوستی ہوئی اور وہ وقت کے ساتھ محبت میں تبدیل ہو گئی ۔یہ بھی معلومات سامنے آئی ہیں کہ دونوں ایک ساتھ آن لائن کام بھی کرتے تھے تاہم اسی دوران وہ ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو گئے، نور فدیحہ پشتو، انگلش اور ملایا زبانیں روانی کے ساتھ بولنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔