نیویارک(آن لائن) معروف قانون دان مرحومہ عاصمہ جہانگیر کو اقوام متحدہ کی جانب سے انسانی حقوق کی علمبردار برائے 2018 کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔انسانی حقوق کی یونیورسل ڈکلیئریشن کے 70 برس مکمل ہونے پر اقوام متحدہ کی جانب سے ایوارڈ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
جہاں دنیا بھر سے انسانی حقوق کے چار سرگرم کارکنوں کو ایوارڈز سے نوازا گیا۔اقوام متحدہ کا یہ ایوارڈ ہر پانچ سال بعد دنیا بھر کے اْن قابل ذکر افراد کو دیا جاتا ہے جنہوں نے انسانی حقوق کے لیے بے پناہ خدمات انجام دی ہوں۔رواں برس اقوام متحدہ کا یہ ایوارڈ وصول کرنے والوں میں تنزانیہ کی قانون دان ریبیکا گائمے، برازیل کی قانون دان جونیا واپیچانا، آئرلینڈ کی انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم فرنٹ لائن ایچ آر ڈی سمیت پاکستانی قانون دان عاصمہ جہانگیر شامل ہیں، جنہوں نے ملکی و بین الاقوامی سطح پر بھی انسانی حقوق کے لیے بے شمار خدمات انجام دیں۔ عاصمہ جہانگیر کو دیا جانے والا ایوارڈ ان کی صاحبزادی منیزے جہانگیر نے وصول کیا۔اس موقع پر منیزے جہانگیر نے اپنی والدہ کو ملنے والے اس ایوارڈ کو انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں اور پاکستانی خواتین کے نام کرنے کا اعلان کیا۔ایوارڈ تقریب میں متعدد سفارتکاروں، انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے سرگرم کارکنوں اور اقوام متحدہ کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ اقوام متحدہ کی صدر برائے جنرل اسمبلی ماریا فرنینڈا نے عاصمہ جہانگیر سمیت اْن تمام نامور شخصیات کو مبارک باد پیش کی، جنہیں اقوام متحدہ کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔