کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی کے ریسٹورنٹ میں مضر صحت کھانے سے دو بچوں کی ہلاکت کے معاملے میں پولیس نے ریسٹورنٹ کے منیجر اور ذیلی کمپنی کے منیجر کو گرفتار کرلیاہے۔پولیس کی جانب سے بچوں کی ہلاکت کے معاملے پر تفتیش میں پیش رفت سامنے آئی ہے اور ساحل تفتیشی پولیس نے رات گئے ریسٹورنٹ اور ذیلی کمپنی کے جنرل منیجرز کے گھروں پر چھاپہ مار کر
گرفتار کرلیاہے جبکہ مقدمے میں نامزد دیگر افراد کی گرفتاری کے لئے بھی چھاپے مارے گئے۔ پولیس کے مطابق گرفتار دونوں منیجرز کے نام عامر اختر اور عرفان علیم ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار ملزمان کو مقدمہ نمبر 206/18 میں گرفتار کیا گیا ہے، مقدمہ قتل بالسبب اور کھانے پینے کی اشیا میں بھی ملاوٹ کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔واضح رہے کہ 10 نومبر کو کلفٹن کریک وسٹا اپارٹمنٹ کے رہائشی دو بچے مضر صحت کھانا کھانے سے جاں بحق ہو گئے تھے۔جاں بحق ہونے والے بچوں میں ڈیڑھ سالہ احمد اور پانچ سالہ محمد شامل ہیں جبکہ بچوں کی والدہ عائشہ کو بھی تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔واقعے کے بعد ریسٹورنٹ کو فوری طور پر سیل کرتے ہوئے کھانوں کے نمونے تجزیے کے لیے بھجوائے گئے، میڈیکل رپورٹ کے مطابق کھانے کے سیمپل میں خوراک کے غیر میعاری ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ بچوں کو غیر معیاری کھانا کھانے سے فوڈ پوائزننگ ہوئی، فوڈ پوائزننگ سے بچوں کو الٹیاں ہوئیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل کراچی میں کلفٹن کے علاقے زمزمہ کے ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے کے بعد جاں بحق ہونے والے 2 بچوں کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا جب کہ ان کی والدہ اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ایم ایل او جناح اسپتال ڈاکٹر شیراز کا کہنا ہے کہ بچوں کی موت کی وجہ بظاہر زہر خورانی لگتی ہے جب کہ دونوں بچوں
کے جسم سے مختلف اجزااور خون کے نمونے حاصل کر کے لیباریٹری بھجوا دیے ہیں۔ لیبارٹری سے رپورٹ آنے میں 5 سے 10 روز لگ سکتے ہیں جس کے بعد موت کی حتمی وجہ سامنے آسکے گی، دونوں بچوں کی میتیں ورثا کے حوالے کر دی گئیں ۔دریں اثنا اب سے کچھ دیر پہلے دونوں بچوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی جس میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔