بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

’’149اسلامی ممالک میں سے صرف 17میںخواتین سربراہ‘‘ صنفی برابری کے لحاظ سے پاکستان دنیا کے بدترین ممالک میں کتنے نمبر پر آگیا؟عالمی ادارے کی رپورٹ میں تشویشناک اعدادوشمار سامنے آگئے

datetime 19  دسمبر‬‮  2018 |

کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستان صنفی برابری کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا بدترین ملک قرار دیا گیا ہے، عالمی اقتصادی فورم کی سالانہ149 ممالک کی فہرست میں پاکستان 148 درجے پر ہے۔عالمی اقتصادی فورم (ڈبلیو ای ایف)کی عالمی سطح پر صنفی تفاوت کے حوالے سے پیش کی گئی رواں سال کی رپورٹ کے مطابق چارمسلمان ممالک مصر، سعودی عرب، یمن اور پاکستا ن،

دنیا کے وہ چار بدترین ممالک ہیں جہاں انتظامی عہدوں پر خواتین کی تعداد سب سے کم ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مجموعی طور پر صنفی مساوات کی شرح 55 فیصد ہے جبکہ اس کے مقابلے میں بنگلہ دیش اور سری لنکا بہتر کارکردگی دکھانے والے ممالک ہیں جن میں یہ تناسب72 اور 68 فیصد ہے۔جنیوا میں موجود ادارے کی سالانہ رپورٹ میں 149 ممالک کے 4 شعبوں ، تعلیم ، صحت، اقتصادی مواقع اور سیاسی اختیار کا جائزہ لیا گیا۔پاکستان اقتصادی شراکت داری اور مواقعوں کے لحاظ سے 146، صحت میں 145 جبکہ سیاسی اختیارات کے لحاظ سے 97 کے درجے پر فائز ہے۔آبادی کے لحاظ سے پاکستان میں ایک اعشاریہ 93 سالانہ کے اعتبار سے اضافہ ہورہا ہے۔خوش آئند بات یہ ہے کہ ملک میں مساوی تنخواہ اور تعلیم کے حصول کے حوالے سے خاصی بہتری دیکھنے میں آئی ہے تاہم فہرست کے نچلے درجے میں موجود ممالک کی تیزی سے بہتر ہونے کی صلاحیت کے اعتبار سے پاکستان میں اس بہتری کی رفتار غیر تسلی بخش ہے۔عالمی ادارے کے مطابق تعلیم، صحت اور سیاسی نمائندگی میں خواتین اس سال پیچھے دکھائی دی گئیں۔دوسری جانب عالمی سطح پر اس وقت بھی مرد و خواتین کی تنخواہوں میں اب بھی تقریبا 51 فیصد کا فرق موجود ہے جبکہ صنفی فرق جو 32 فیصد ہے اسے بھی ختم کرنا باقی ہے۔ڈبلیو ای ایف کے مشاہدے میں یہ بات بھی آئی کہ سائنس،

ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، اور ریاضی کے شعبہ جات میں ملازمتوں کے بڑھتے مواقعوں کے باوجود خواتین کی نمائندگی میں کمی ہے بالخصوص مصنوعی ذہانت کے شعبہ میں خواتین کی تعداد انتہائی کم یعنی کل ملازمین کا محض 22 فیصدہے۔رپورٹ کے مطابق دنیا کے 149 ممالک میں سے صرف 17 میں خواتین ریاست کی سربراہ ہیں جبکہ 18فیصد خواتین وزرا کے عہدوں پر کام کررہی ہیں

اور عالمی سطح پر پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی 24 فیصد ہے۔اسی طرح جن ممالک کے اعدا د و شمار میسر ہیں ان میں 34 فیصد انتظامی عہدوں پر خواتین فائز ہیں جبکہ بدترین کارکردگی دکھانے والے 4 ممالک پاکستان، سعودی عرب، یمن اور مصر میں یہ شرح محض 7 فیصد ہے۔عالمی سطح پر خطے میں صنفی مساوات کے لحاظ سے جنوبی ایشیا دوسرے کم ترین درجے پر موجود ہے

جس کے بعد مشرق وسطی، شمالی افریقہ اور سب سہارا افریقہ کا خطہ ہے۔دوسری جانب یہ بات بھی خوش آئند ہے کہ گزشتہ ایک دہائی میں جنوبی ایشیا میں دنیا کے دیگر خطوں کے مقابلے صنفی عدم مساوات پر قابو پانے کی کارکردگی سب سے تیز ہے جس کے 7 ممالک میں سے 4 نے گزشتہ برس کے مقابلے میں اپنی درجہ بندی بہتر بنائی جبکہ دیگر 3 ممالک کے درجے میں کمی واقع ہوئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…