مری (مانیٹرنگ ڈیسک) مری میں سیاح خاتون سے بدتمیزی کرنیوالا مرکزی ملزم 6ساتھیوں سمیت قانون کے شکنجے میں، پنجاب حکومت کا مری میں سیاحوں کے تحفظ کیلئے سپیشل ٹورسٹ پروٹیکشن فورس کی تعیناتی، کیمروں کی تنصیب اور سیاحوں کی سہولت کیلئے خصوصی ہیلپ ڈیسک قائم کرنے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق مری میں سیاح خاتون کیساتھ بدتمیزی کرنیوالا
مرکزی ملزم 6ساتھیوں سمیت قانون کے شکنجے میں آگیا ہے ۔ پنجاب حکومت نے مری میں سیاحوں کے تحفظ کیلئے فیصلہ کیا ہے کہ مری میں سپیشل ٹورسٹ پروٹیکشن فورس تعینات کی جائے گی، رش والے مقامات پر کیمروں کی تنصیب کے ذریعے نظر رکھی جائیگی جبکہ سیاحوں کی سہولت کیلئے خصوصی ہیلپ ڈیسک بھی قائم کئے جائینگے۔ اس حوالے سے راولپنڈی انتظامیہ کا ایک اجلاس بھی ہوا ہے جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ 31 دسمبر تک تمام ہوٹل گائیڈ اپنی رجسٹریشن کروائیں گے، ہوٹل گائیڈ خاص یونیفارم، نیم بیج اور کارڈ کے بغیر کام نہیں کر سکیں گے۔ ہوٹل ایجنٹس مال روڈ، جی پی او چوک اور دیگر راستوں پر کسی گاڑی کو روکنے کے مجاز نہیں ہو ں گے، مری میں ہوٹل گائیڈ کے خلاف دفعہ 144 بدستور نافذ رہے گی۔سیاحوں کی سہولت کے لئے مال روڈ پر ہیلپ ڈیسک بھی قائم کر دیا گیا ہے، مری میں ڈولفن فورس بھی بدستور تعینات رہے گی۔واضح رہے کہ مری میں سیاح خاتون پر چند روز قبل تشدد کیا گیا، اس تشدد کے بعد مقامی پولیس نے بھی خاتون کی کوئی مدد نہ کی لیکن سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اعلیٰ حکام خصوصاً وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اس واقعہ کا نوٹس لیا اور پولیس حرکت میں آ گئی، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق سیاح خاتون سے ہوٹل ایجنٹ کی بدتمیزی پر 9 ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا
لیکن تاحال پولیس نامزد ملزم ندیمکو گرفتار کرنے میں ناکام ہے، اس کے علاوہ مری میں ہوٹل ایجنٹس کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی، اب کوئی بھی ایجنٹ سیاحوں کو اپنے ہوٹل لے جانے پر مجبور نہیں کر سکے گا۔ رپورٹ کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر کی صدارت میں تمام نمائندہ تنظیموں کے ہونے والے اجلاس میں ہوٹل ایجنٹس مافیا کے خلاف دفعہ 144 نافذ کر دی گئی اور ہوٹل ایجنٹس کے لیے یونیفارم پہننے کی پابندی اور سیاحوں کی سیکیورٹی کے لیے پیس فورس بنائی جائے گی۔