اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے پہلے 100 دن میں ہی اپنوں پر حکومتی عہدوں کی بارش کر دی، پی ٹی آئی نے پارٹی رہنماؤں کو بڑے عہدوں پر بٹھایا جب کہ مزید حکومتی عہدوں کیلئے رہنماؤں سے درخواستیں مانگ لی ہیں۔ متعدد خالی حکومتی عہدوں کیلئے پارٹی رہنماؤں کی سفارشیں اور کاوشیں جاری ہیں۔تفصیلات کے مطابق ممتاز احمد کاہلوں سرگودھا ڈیولپمنٹ اتھارٹی، سابق ایم پی اے عارف عباسی راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چئیرمین،
اسد معظم فیصل آباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی، ملتان ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے رانا جبار، بہاولپور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے عامر ملک، پی ایچ اے لاہور انجئیرز یاسر گیلانی، وائس چئیرمین حافظ ذیشان، گوجرانوالہ پی ایچ اے ایس اے حمید، اعجاز جنجوعہ پی ایچ اے راولپنڈی کے چئیرمین، ذوالفقار احسن کو سیالکوٹ اور شہلا احسان کو پی ایچ بہاولپور کا سربراہ بنایا جا چکا ہے۔پارٹی رہنما فضیل آصف ٹاسک فورس برائے گورنس پنجاب کے سربراہ مقرر ہو چکے ہیں۔ دوسرے پارٹی رہنما وسیم چوہدری کو اوورسیز کمیشن پنجاب کا وائس چئیرمین مقرر کیا جا چکا ہے۔افتخار درانی اور نعیم الحق پہلے ہی وزیراعظم عمران خان کے ایڈوائزر مقرر ہو چکے ہیں۔ جب کہ عون چوہدری وزیراعلیٰ کے مشیر جب کہ شہباز گل کو وزیراعلیٰ پنجاب کا ترجمان مقرر کیا جا چکا ہے۔عون عباس بپی کو ایم ڈی بیت المال، شیخ امتیاز کو چئیرمین واسا تعینات کیا گیا، جب کہ ایل ڈی ای بورڈ میں تحریک انصاف کے رہنماؤں کو تعینات کر دیا گیا۔پنجاب ہیلتھ انجینئرنگ کا چئیرمین بھی پارٹی کے نوجوان حماد اعوان کو مقرر کردیا گیا۔ غیر منتخب طاہر بشیر چیمہ کو جنوبی پنجاب ایگزیکٹیو کونسل کا سربراہ بنا کر ایوان وزیراعلیٰ دفتر دے دیا گیا۔