کراچی(نیوز ڈیسک)سندھ ہائیکورٹ نے وی وی آئی پیز کی سیکورٹی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی کاپی طلب کرلی ہے،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سرکاری عہدہ نہ رکھنے والوں کی سیکورٹی کیلئے سپریم کورٹ کے کیا احکامات ہیں؟۔منگل کوپاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سیکورٹی سے متعلق درخواست کی سندھ ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔
بلاول بھٹوزرداری کے وکیل اخترحسین ایڈووکیٹ نے دوران سماعت عدالت میں کہا کہ انٹیلی جینس اداروں کی رپورٹس کے مطابق بلاول بھٹوزرداری کو سنگین سیکیورٹی خدشات لاحق ہیں۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ ہر شہری کا تحفظ اور سیکیورٹی فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔بلاول بھٹو زرداری کے وکیل نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہم ہر فردکے لیے سیکیورٹی نہیں مانگ رہے۔میں بتائوں سندھ حکومت نے بلاول ہائوس کی سیکیورٹی پر کتنے اہلکار تعینات کررکھے ہیں؟ آپ بتائیں آج بلاول ہائوس کے باہر کتنی پولیس فورس تعینات ہے۔وکیل بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ بلاول کی سیکیورٹی صوبائی حکومت کا مسئلہ نہیں وفاق کی ذمہ داری ہے،بلاول بھٹو زرداری سندھ کے علاوہ بھی سفر کرتے ہیں۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بتایا جائے سپریم کورٹ نے سرکاری عہدہ نہ رکھنے والوں کی سیکیورٹی پرکیا احکامات دیئے ہیں؟سپریم کورٹ نے زیادہ سیکیورٹی رکھنے والوں سے تو سیکیورٹی واپس لینے کا حکم دیاہے،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بتایا جائے سپریم کورٹ نے سرکاری عہدہ نہ رکھنے والوں کی سیکیورٹی پرکیا احکامات دیئے ہیں؟سپریم کورٹ نے زیادہ سیکیورٹی رکھنے والوں سے تو سیکیورٹی واپس لینے کا حکم دیاہے،جائزہ لیناچاہتے ہیں کہ سیکیورٹی سے متعلق سپریم کورٹ کے نوٹس کا کیا بنا۔عدالت نے وی وی آئی پیز کی سیکورٹی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی کاپی طلب کرتے ہوئے سماعت 15 جنوری تک ملتوی کردی۔