کراچی(این این آئی)سینیٹر میاں رضا ربانی نے اس بات پر تشویش کا اظہا ر کیا ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح کی اصل تقاریر کو جان بوجھ کر عوام سے دور رکھا جا رہا ہے۔ ایک مقامی ہوٹل میں جناح سوسائٹی کی طرف سے ممتاز سماجی کارکن ثریا انور اور جمی انجنئر کو ان کی خدمات کے اعتراف میں جناح ایورڈ دینے کی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انھیں پاکستان کے لیے غیر معمولی اور بے لوث خدمات انجام دینے پر ثریا انور اور جمی انجنیئر کو پر وقار جناح ایوارڈزدینے پر فخر ہے۔
اس موقع پر انھوں نے سندھ ھکومت سے اپیل کی کہ وہ سندھ ہائی کورٹ کے ان احکامات پر عمل کرے جن کے تحت فلیگ اسٹاف ہاؤس میں ایک لائبریری ایک سمعی و بصری مرکز اور میوزیم قائم کیا جانا تھا۔انھوں نے کہا کہ اس تاریخی عمارت میں جو آئین میں 18 ویں ترمیم کے بعد صوبائی حکومت کی تحویل میں آ گئی تھی، ان میں سے ایک سہولت بھی فراہم نہیں کی جا سکی ۔سینیٹر ربانی نے کہا کہ قائد اعظم پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا چاہتے تھے ۔انھوں نے قائد کی 11 اگست،1947 کی تقریر کا حوالہ دیا اور کہا کہ اس تقریر کو تلاش کرنا مشکل ہے کیونکہ اس میں بنیادی انسانی حقوق،اقلیتوں کے حقوق کا ذکر اور یہ بات کی گئی ہے کہ پاکستان مذہبی ریاست نہیں ہو گی۔یہی وجہ ہے کہ فلیگ اسٹاف ہاؤس میوزیم ، لائبریری اور سمعی و بصری مرکز سے محروم ہے تاکہ لوگوں کو معلوم نہ ہو سکے کہ پاکستان کے قیام کا اصل مقصد کیا تھا۔اسی موضوع پر بات کرتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ 11 جنوری،1955 کے ایک حکومتی نوٹیفکیشن کے تحت قائد اعظم کے تین بنیادی اصولوں اتحاد ،ایمان ،تنظیم کی ترتیب بدل کر ایمان، اتحاد، تنظیم کر دی گئی ۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کی حکمران اشرافیہ جب بھی تبدیلی کی بات کرتی ہے تو دو باتوں ،صوبائی خود مختاری اور پارلیمانی طرز حکومت کو چھوڑ دیتی ہے اور یہ دونوں باتیں قائد اعظم ممحمد علی جناح کو دل سے عزیز تھیں۔
جناح سوسائٹی کے صدر ،لیاقت مرچنٹ ستارہ ء امتیاز نے کہا کہ جناح سوسائٹی ،قائد اعظم کے انتقال کو سات دہائیاں گزر جانے کے باوجود اب بھی قومی تعمیر کی مشق کے طور پر اس عظیم انسان کے اصولوں،تصوارات او رویژن کا فروغ چاہتی ہے اور ہم اس مقصد کے لیے کام جاری رکھیں گے۔ ایس او ایس چلڈرن ولیج پاکستان کی بانی صدر ثریا انور نے ایوارڈ ملنے کے بعد اپنے ٹاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم عزت ، وقار مساوات اور سماجی انصاف کی بنیاد پر معاشرہ قائم کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں قائد اعظم کی
زندگی اور کردار سے سبق حاصل کرنا چاہیئے۔ ثریا انور گزشتہ چالیس سالوں سے سماجی کام کر رہی ہیں انھیں اس حوالے سے ماہر تصور کیا جاتا ہے اور غریب عوام کی تعلیم سے متعلق مسائل پر ان سے مشورہ کیا جاتا ہے۔ممتاز آرٹسٹ اور سماجی کارکن جمی انجنیئر نے کہا کہ میں نے اپنی پوری زندگی پاکستان کی خدمت کے لیے وقف کر رکھی ہے ۔میں پاکستان کے گاؤں دیہات میں جا کر وہاں کی زندگی کا قریب سے مشاہدہ کرتا ہوں اور پھر ان کے مسائل کے بارے میں سوچتا ہوں۔اس موقع پر امینہ سید نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ قائد اعظم پاکستان کو ایک متحد مستحکم اور ترقی یافتہ ملک دیکھنا چاہتے تھے۔جناح سوسائٹی23 اپریل1997 کو قائم کی گئی تھی۔