کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) تھر اور میرپور خاص میں خودکشی کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے، آٹھ ماہ کے دوران تھر میں 43 افراد نے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق خود کشی کرنے والوں میں نوزائیدہ بچوں کی مائیں بھی شامل ہیں،
تھر اور میرپور خاص میں خودکشی کی بڑی وجہ غربت کو قرار دیا گیا ہے، واضح رہے کہ تھر میں خودکشی کے بڑھتے ہوئے رجحان پرسندھ حکومت کی توجہ مبذول کرانے اورخود کشی کے بڑھتے رجحان کوقابوکرنے کے لیے تحریک انصار کی خاتون رکن سندھ اسمبلی سدرہ عمران نے تحریک التواء جمع کرادی ہے۔سندھ اسمبلی میں جمع کرائی گئی تحریک التواء میں کہاگیا ہے کہ تھر میں خودکشی کا رجحان خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے اورگذشتہ ایک ماہ میں چالیس سے زائد افراد نے صحرائے تھرکے مختلف علاقوں میں خودکشی کرلی ہے تھر میں خودکشی جیسے اقدام پرمتعلقہ لوگوں کے مسائل کے حل کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ہیں ایوان کوبتایا جائے تحریک التوا میں کہا گیا ہے کہ تھر میں غربت، معاشی بدحالی اور خوراک کی شدید کمی ہے یہ مسئلہ شدید نوعیت کا ہے، سندھ اسمبلی کے ایوان میں اس معاملے پرغورکرکے اس کے تدارک کے لیے اقدامات بروئے کارلائے جائیں۔ تھر اور میرپور خاص میں خودکشی کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے، آٹھ ماہ کے دوران تھر میں 43 افراد نے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق خود کشی کرنے والوں میں نوزائیدہ بچوں کی مائیں بھی شامل ہیں، تھر اور میرپور خاص میں خودکشی کی بڑی وجہ غربت کو قرار دیا گیا ہے