لاہور(نیوز ڈیسک) اسلامی ممالک کے خلاف امریکی جارحیت قبول نہیں کی جائے گی ، سعودی عرب کے خلاف امریکی کانگریس کی قرارداد قابل مذمت ہے ، پاکستانی قوم امریکی رویے کو مسترد کرتی ہے ، سعودی عرب میں مسلمانوں کے مقدسات ہیں اور سعودی عرب کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت مسلم امہ برداشت نہیں کرے گی ، امریکی کانگریس کی قرارداد کو مسلم امہ مسترد کرتی ہے
اور سعودی عرب کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتی ہے ۔ یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور دفاع حرمین شریفین کونسل کے امیر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے دفاع حرمین شریفین کونسل کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ، انہوں نے کہا کہ جو قوتیں اسلامی ممالک کو کمزور کرنا چاہتی ہیں ان کے خلاف مسلم امہ کو واضح مؤقف اپنانا ہو گا ، امریکہ مسلم ممالک کو کمزور کرنے کیلئے جو رویہ اپنائے ہوئے ہے وہ ناقابل قبول ہے ، انہوں نے کہا کہ پہلے مذہبی آزادی کے نام پر پاکستان اور سعودی عرب کو بلیک لسٹ میں ڈالا گیا اور اب سعودی عرب کو بلیک میل کرنے کیلئے امریکی کانگریس کی طرف سے قرارداد لائی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ نے سعودی عرب کے خلاف کسی بھی قسم کی پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا تو مسلم امہ نہ صرف انہیں مسترد کرے گی بلکہ امریکی بلیک میلنگ اور جارحیت کے سامنے سعودی عرب کے ساتھ مکمل ہر شعبے میں تعاون کیا جائے گا۔حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ سعودی صحافی خاشقجعی کے قاتلوں کے معاملے پر سعودی حکومت اپنا مؤقف واضح کر چکی ہے ، مجرم گرفتار ہو چکے ہیں اور عالمی قوانین اور اصولوں کے مطابق ملزمان پر مقدمہ سعودی عرب میں چلایا جا رہا ہے اور سعودی عرب کا نظام انصاف دنیا کے تمام نظاموں سے بہتر ہے ۔لہذا سعودی عرب کے نظام عدل پر انگلیاں اٹھا کر سعودی عرب کو بلیک میل کرنے کی کوشش کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی ۔