لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز نے غصے میں آ کر اپنے ہی پارٹی رہنماکو غصے میں بوتل دے ماری، یہ بات معروف صحافی چوہدری غلام حسین نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہی، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما ذہنی طور پر اتنے گر گئے ہیں اور اس حد تک مریضانہ سوچ ہو گئی ہے کہ انسان اللہ سے پناہ مانگتا ہے،
انہوں نے کہا حمزہ شہباز ماڈل ٹاؤن میں اپنے دفتر میں بیٹھے تھے، حمزہ شہباز نے ن لیگ کے ایک ڈپٹی میئر کو دفتر بلایا اور اس سے تلخ کلامی کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے مجھ سے پوچھے بغیر ہی ٹکٹ بانٹ دیے، جس پر اس ڈپٹی میئر نے جواب دیا کہ آپ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر آپ نے فون ہی نہیں اٹھایا، صرف آدھا گھنٹہ باقی رہ گیا تھا، پھر یہ سوچ کر کہیں ایسا نہ ہو کہ ہمارا کونسلر کی سیٹ کے لیے کوئی امیدوار ہی نہ ہو، جس پر مجھے جو موزوں امیدوار لگا اسے ٹکٹ دے دیا، جس پر حمزہ شہباز نے کہاکہ جس امیدوار کو آپ نے ٹکٹ دیا وہ بہت کمزور امیدوار تھا، آپ نے مجھ سے پوچھے بغیر کسی کو ٹکٹ کے لیے نامزد کرنے کی جرات کیسے ہوئی، اگر وہ امیدوار ہار گیا تو، جس پر ڈپٹی میئر نے کہاکہ حلقہ پی پی 168 میں آپ نے جس امیدوار کو ٹکٹ دیا وہ بھی ہار گیا، یہ بات سن کر حمزہ شہباز غصے میں آ گئے اور پانی کی بوتل اٹھا کر اسے دے ماری اور گالیاں بھی دیں، معروف صحافی نے کہا کہ اس ڈپٹی میئر نے وہی بوتل اٹھا کر حمزہ شہباز کو ماری، اس موقع پر دیگر کارکنان بھی وہاں پہنچ گئے لیکن کسی نے ڈپٹی میئر وسیم قادر کو کچھ نہیں کہا کیونکہ حمزہ شہباز کا چہرہ کارکنان کے سامنے بے نقاب ہو گیا۔ حمزہ شہباز نے غصے میں آ کر اپنے ہی پارٹی رہنماکو غصے میں بوتل دے ماری