جیکب آباد(آئی این پی ) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان ،متحدہ مجلس عمل کی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سابق سینیٹر حافظ حسین احمدنے کہا کہ زرداری مصلحت اور مصالحت کے تحت ایک قدم آگے اور دو قدم پیچھے ہٹ جاتے ہیں، ماضی میں اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کی بات کرکے وہ طویل عرصے تک دبئی سدھار گئے تھے،نواز شریف اور مریم نواز خاموشی کا چلہ کاٹ رہے ہیں،
اقتدار، احتساب اب انتقام کی باریاں شروع ہوچکی ہیں، نواز شریف نے تو کہہ دیا ہے کہ جو کچھ ہمیں بھگتنا تھا بھگت لیا نیب میں ترمیم نہیں کریں گے اب دوسروں کی باری ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ زرداری ابھی تک دو کشتیوں کے مسافر ہیں توقع ہے کہ وہ حزب اختلاف کا بھرپور کردار ادا کریں گے لیکن لگتا ہے کہ وہ مصلحت یا مصالحت کے تحت ایک قدم آگے تو دو قدم پیچھے ہٹ جاتے ہیں، ماضی میں اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کی بات کرکے وہ طویل عرصے تک دبئی سدھار گئے تھے، انہوں نے کہا کہ بی بی کے میاں اور پنجاب کے دونوں میاؤں کو کشتیاں جلا کر اپوزیشن کا کردار ادا کرنا ہوگا اگرتینوں میاں 50فیصد بھی مولانا فضل الرحمن کی طرح مخلصانہ اپوزیشن کا کردار ادا کریں تو حکومت پر بھاری پڑ سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کی جہاں تک بات ہے تو اسے گارڈ آف آنر دیکر رخصت کیا گیا اور محترمہ بینظیر بھٹو شہادت کیس میں پیش رفت نہ ہونے کی وجہ ایک ان کی مصلحت اور مصالحت ہی رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کا بیان دینے کی پہلی ترجیح ان کیسز کے حوالے سے ریلیف حاصل کرنا ہے جن کے ذریعے ان کا گھیرا تنگ کیا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف اور مریم نواز خاموشی کا چلہ کاٹ رہے ہیں اور ان کی خاموشی بلاوجہ نہیں ہے، نواز شریف نے تو کہہ دیا ہے کہ جو کچھ ہمیں بھگتنا تھا بھگت لیا نیب میں ترمیم نہیں کریں گے اب دوسروں کی باری ہے، حافظ حسین احمد نے کہا کہ پہلے اقتدار کی باریاں لی گئی پھر احتساب کی باریاں ہوئی اور اب انتقام کی باریاں شروع ہوچکی ہیں۔