اسلام آباد (نیوز ڈیسک) صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی جانب سے لیڈی ڈاکٹر کا تبادلہ نہ کرنے پر بے نظیر ہسپتال کے ایم ایس کو دھمکی دینے والی فون کالز وائرل ہو گئیں۔ فون کالز کے مطابق صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے اپنے سیاسی حریف حنیف عباسی کی بیٹی لیڈی ڈاکٹر’’اریبہ عباسی‘‘ کا تبادلہ ایمرجنسی سے سکن ڈیپارٹمنٹ میں کروانا چاہتے تھے
اس کے مطابق ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی نے صوبائی وزیر کو شائستگی سے بتایا کہ ان کے پاس ڈاکٹرز کی کمی ہے اور ایمرجنسی میں چند دن ڈیوٹی کرنے کے بعد انہیں تبدیل کردیا جائے گا اس پر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اگر مذکورہ ڈاکٹر کو سکن سیکشن میں نہ بھیجا گیا تو ہم پر انگلی اٹھے گی کہ ہم سیاسی مخالفت کر رہے ہیں اور ان کا تبادلہ سیاسی سطح پر ہوا ہے تاہم ڈاکٹر نیازی نے کہا کہ ہسپتال کے اندر کے معاملات وہ خود چلاتے ہیں اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں جس پر صوبائی وزیر قانون جوش میں آگئے اور انہیں دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ اگر ڈاکٹر اریبہ کا تبادلہ سکن سیکشن میں نہ ہوا تو آپ کی چھٹی ہو جائیگی۔ بے نظیر بھٹو ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی نے کہاکہ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے کسی بھی قسم کا دباؤ قبول کرنے سے انکار کیا ہے، وزیراعظم عمران خان خود کہتے ہیں کہ سرکاری افسر کسی قسم کا دباؤ قبول نہ کریں، میں نے ان کی اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے سیاسی شخصیت کی بات ماننے سے انکار کیا ہے، بے نظیر بھٹو ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی نے بتایا کہ ڈاکٹر اریبہ عباسی کے تبادلے کے لیے پہلے راجہ ناصر نے دباؤ ڈالا مگر جب ان کی بات پر عملدرآمد نہ کیا تو راجہ بشارت نے خود فون کیا، کال کی ریکارڈنگ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب سیاسی لوگ ہم سے بات کرتے ہیں تو اپنے تحفظ کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ اسے ریکارڈ کر لیں تاکہ کسی بھی ردعمل سے بچا جا سکے۔