اسلام آباد (نیوز ڈیسک) خاتون پر تشدد کرنے والے واصف عباسی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس کے بعد پولیس حکام اور وزیر داخلہ نے اس کا نوٹس لے لیا، پولیس کی کارروائی کے بعد واصف عباسی کا چین سے ویڈیو بیان سامنے آیا ہے، جس میں واصف عباسی کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ میرے خلاف پروپیگنڈے ہے، میرے خلاف جھوٹی ایف آئی آرکاٹی گئی ہے وائرل ہونے والی ویڈیو ایڈیٹ شدہ ہے،
میں ایک بزنس مین اور شریف آدمی ہوں کسی عورت پر تشدد نہیں کر سکتا، انہوں نے مجھ سے 28 لاکھ روپے لیے ہوئے ہیں اور ان کے میرے پاس چیک موجود ہیں، میں بیرون ملک سے واپس آ کر یہ چیک میڈیا اور پولیس کو دکھاؤں گا اور ان لڑکیوں کی حقیقت سب کے سامنے رکھوں گا، واصف عباسی نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ پاکستان سے سب لوگ مجھے فون کرکے کہہ رہے ہیں کہ یہ تم نے کیا کیا، میں نے کچھ نہیں کیا، یہ ایف آئی آر جھوٹی ہے اور ویڈیو بھی جھوٹی ہے، ان لوگوں نے پورے خاندان میں مجھے بدنام کرکے رکھ دیا ہے۔ واصف عباسی نے کہاکہ اس ویڈیو کو ایڈیٹ کرکے وائرل کیا گیا ہے، ان لڑکیوں نے مجھ سے 28 لاکھ روپے لیے ہیں، واصف عباسی کا کہنا ہے کہ جس دن میرے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی اسی دن میں چین آیا۔واصف عباسی نے کہا کہ ان لڑکیوں نے میرے پیسے کھائے ہیں میں نے جب پیسوں کی ڈیمانڈ کی تو انہوں نے بلیک میلنگ شروع کر دی، یاد رہے کہ گزشتہ روز واصف عباسی کی جانب سے ایک خاتون پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں اس نے نازیبا زبان استعمال کی اور خاتون کو مارا بھی، واضح رہے کہ لڑکی پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سی پی او راولپنڈی نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔پولیس کے مطابق خاتون پر تشدد کرنے والے شخص کی گرفتاری کیلئے گھر پر چھاپا مارا گیا لیکن ملزم گرفتار نہ ہوسکا،
تشدد کے ملزم واصف عباسی کا تعلق کہوٹہ سے ہے اور ملزم کے والد کے مطابق ملزم کاروبار کے سلسلے میں چین گیا ہوا ہے۔سی پی او راولپنڈی احسن عباس کا کہنا ہے کہ ملزم کے وطن لوٹنے پر فوری کارروائی کریں گے۔دوسری جانب تشدد کا شکار ہونے والی لڑکی نے ملزم واصف علی کیخلاف اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں مقدمہ درج کرادیا۔ایف آئی آر میں لڑکی نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم نے شادی کا جھانسہ دیا تاہم معلوم ہوا کہ ملزم شادی شدہ اور بچوں کا باپ ہے جس پر ملزم سے پیچھا چھڑانے کی کوشش کی تو اس نے تشدد کیا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں،
دوسری جانب ایک خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر خاتون پر تشدد کی وڈیو وائرل ہونے کا معاملہ تشدد زدہ خاتون کا نام امان ہے، واقعہ تین ماہ پرانا ہے اور واقعہ اسلام آباد کی حدودجی الیون میں پیش آیا تھا، واقعہ امان کی دوست زرلش کے فلیٹ جی الیون میں پیش آیا تھا واقعہ کی ایف آئی آر 12 دسمبر 2018 کو زرلش کی مدعیت میں تھانہ رمنا میں درج کی گئی اور واقعہ کا ملزم واصف عباسی بارہ دسمبر 2018ء کو لاہور سے چین روانہ ہوا۔ ذرائع کے مطابق واقعہ پیسے کے لین دین کی وجہ سے ہوا۔ ذرائع کے مطابق زرلش نے ملزم واصف کے 28 لاکھ روپے دینے ہیں اور زرلش کی جانب سے ملزم کو دو عدد چیک بھی دیے گئے ہیں۔