لاڑکانہ(این این آئی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ تھر دورے کے متعلق چیف جسٹس کو تحفظات ہیں تو کچھ تحفظات ہمیں بھی ہیں۔ مجھے پیاس نہیں تھی اسی لیے آر او پلانٹ سے پانی نہیں پیا۔ چیف جسٹس کے ریمارکس سر آنکھوں پر میں کئی بار تھر کے آر او پلانٹس سے پانی پی چکا ہوں۔ گڑھی خدا بخش بھٹو آمد اور شہدا کے مزارات پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ کا کہنا تھا کہ تھر میں بہت کام کرنے کی ضرورت ہے
چیف جسٹس کی خواہش پر انکے ہمراہ تھر کا دورہ کیا چیف جسٹس نے دیکھا کہ تھر میں پکی سڑکیں بنائیں ہیں جہاں گھنٹوں کا سفر اب کم ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں آر او پلانٹ تکنیکی مسائل کے باعث بند ہوئے جو مسئلہ 70 فیصد تک حل ہوچکا ہے جو لوگ کہتے ہیں آر او پلانٹ بند ہیں یہ تو بتائیں کہ لگائے کس نے تھے؟ آصف زرداری کے سخت بیانات کے متعلق پوچھے گئے سوالات پر وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ انکے بیانات کو غلط طریقے سے پیش کیا جا رہا ہے میں وہاں موجود تھا انہوں نے کسی بھی ادارے کے متعلق سخت بیان نہیں دیا وزیر اعلی نے مزید بتایا کہ فیصل واوڈا سے انکی ابھی دوستی ہوئی ہے وہ ایسے بیانات دیتے رہتے ہیں، فیصل واوڈا نے پہلے بیان پر پر میں نے انہیں پلمبر کی ملازمت دینے کی آفر کی تھی اب انہیں سوئی گیس میں بطور ملازم رکھنے کو تیار ہوں فیصل واوڈا کا قصور نہیں انہیں 18 ویں ترمیم کے متعلق کچھ معلوم نہیں ہے، 18 ویں ترمیم تمام سیاسی جماعتوں میں مل کر بنائی جس کے بعد قوانین کا نفاذ کیا گیا۔ سندھ میں اہم گرفتاریوں کے متعلق نہ مجھے معلوم ہے اور نہ ہی مجھ سے کوئی شیئرنگ ہوئی ہے۔ قبل ازین وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی ،پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو، صوبائی وزیر امتیاز شیخ اور میر اعجاز جکھرانی کے ہمراہ شہید ذوالفقار علی بھٹو،
شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور دیگر شہداء کے مزاروں پر حاضری دی فاتح خوانی کی اور پھول نچھاور کیے۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گڑھی خدابخش بھٹو میں مزار کمیٹی اور ڈویزنل و ضلعی انتظامیہ کے ساتھ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی گیارہویں برسی کے متعلق اجلاس کی صدارت کی جہاں ڈی آئی جی لاڑکانہ جاوید اکبر ریاض نے انہیں برسی کے متعلق سکیورٹی انتظامات پر بریفنگ دی جس پر وزیراعلیٰ نے انہیں ہدایت کی کہ برسی کے موقع پر جامع ٹریفک پلان ترتیب دی جائے
تاکہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، پی پی پی ضلع لاڑکانہ کے صدر عبدالفتاح بھٹو، جنرل سیکریٹری خیرمحمد شیخ، ڈویزنل اطلاعات سیکریٹری معشوق علی جتوئی، میئر میونسپل کارپوریشن لاڑکانہ محمد اسلم شیخ، چیئرمین ضلع کونسل لاڑکانہ خان محمد سانگھرو، کمشنر لاڑکانہ ڈویزن محمد رفیق برڑو، ڈپٹی کمشنر محمد نعمان صدیق سمیت دیگر متعلقہ افسران نے بھی شرکت کی۔