کراچی(این این آئی)عالمی ریٹنگز ایجنسی فیچ نے زر مبادلہ ذخائر میں کمی،خراب مالی صورتحال اور بھاری قرض ادائیگی کی وجہ سے پاکستان کی ریٹنگز میں کمی کرکے بی مائنس کردی۔ریٹنگز ایجنسی نے پیش گوئی کی کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح بڑھ کر سات فیصد تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹینگز ایجنسی فیچ کی جانب سے پاکستان کی درجہ بندی میں کمی کردی گئی، ریٹنگز ایجنسی نے کہاہے کہ درجہ بندی کو زرِ مبادلہ کے کم ذخائر، خراب مالی صورتحال اور انتہائی بھاری واجب الادا رقم کی وجہ سے
بی نیگیٹو کردیاگیا ہے۔فیچ نے کہاکہ جی ڈی پی کے تناسب میں قرضو ں میں اضافے کی وجہ سے بیرونی مالیاتی خدشات لاحق ہیں، پاکستان کی ریٹنگز گزشتہ کافی عرصیسے مستحکم تھی۔ریٹنگز ایجنسی کے مطابق آئی ایم ایف پروگرام بیرونی مالیاتی صورتحال کو بہتر بنا سکتا تاہم اس پروگرام کے اپنے منفی اثرات بھی ہیں۔فیچ نے پانی رپورٹ میں کہا کہ زرمبادلہ ذخائر میں مسلسل کمی ہورہی ہے، آئندہ تین برس میں فی سال نوارب ڈالر کے قرض کی ادائیگی کرنا ہوگی، آئندہ سال اپریل تک ایک ارب ڈالر کے یورو بونڈ کی ادائیگی بھی کرنی ہے۔