اسلام آباد( آن لائن )متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے مختلف منصوبہ جات پر200 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی جائے گی جن کی تکمیل سے154 میگاواٹ ماحول دوست اور شفاف توانائی قومی گرڈ میں شامل ہوگی۔ متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے یہ منصوبے سندھ اور خیبرپختونخوا میں لگائے جائیں گے اس حوالے سے نیپرا سے جنریشن لائسنس کے حصول کیلئے درخواستیں بھی جمع کروا دی گئی ہیں۔
نیپرا کی رپورٹ کے مطابق سینوول پرائیویٹ لمیٹڈ ہوا کی مدد سے 50 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کیلئے سندھ کے علاقہ جھم پیر میں پلانٹ لگائے گی جس پر85.4 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی، یہ منصوبہ جون2020 تک مکمل ہوگا۔ اسی طرح شفیع انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ بھی ٹھٹھہ سندھ میں ہوا کی مدد سے 50 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کیلئے75.07 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی یہ منصوبہ جون2021 میں مکمل ہوگا۔رپورٹ کے مطابق جاوید سولر پارک پرائیویٹ لمیٹڈ ڈیرہ اسماعیل خان کے پی کے میں شمستی توانائی سے 49.5 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کیلئے49.27 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی ، یہ منصوبہ دسمبر2019 تک مکمل کرلیا جائے گا۔ مزید برآں گریڈ ایج پرائیویٹ لمیٹڈ2 میگاواٹ بجلی شمسی توانائی سے پیدا کرے گی جس پر168.12 ملین روپے کی سرمایہ کاری ہوگی اسی طرح کمپنی شمسی توانائی سے 2.67 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کیلئے لاہور میں بھی 250 ملین روپے کی سرمایہ کاری کرے گی متبادل ذرائع سے بجلی کے پیداواری منصوبہ جات کی تکمیل سے توانائی کے مسائل پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔