اسلام آباد(این این آئی) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سرکاری اشتہارات سے متعلق کیس میں سابق وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک کی تصاویر آویزاں کرنے پر انہیں 13 لاکھ 65 ہزار روپے 10 دن میں جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ جمعہ کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سرکاری اشتہارات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ صوبے کے سابق وزیراعلی پرویز خٹک 13 لاکھ 65 ہزار روپے ادا کرنے کو تیار ہیں اور وہ یہ رقم اپنی جیب سے ادا کریں گے جس پر عدالت نے پرویز خٹک کو 10 دن میں 13 لاکھ 65 ہزار روپے جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔واضح رہے کہ اسی کیس میں سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف 55 لاکھ روپے جبکہ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ 14 لاکھ روپے جمع کرا چکے ہیں۔خیال رہے کہ 28 فروری 2018 کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے صوبائی حکومتوں کی تشہیری مہم کا نوٹس لیا تھا اور پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا حکومت کے سیکریٹری اطلاعات سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو دیئے گئے اشتہارات کی تفصیلات طلب کی تھیں۔4 اپریل 2018 کو سپریم کورٹ نے سرکاری اشتہارات سے متعلق کیس میں حکم دیا تھا کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر کسی بھی سرکاری اشتہار میں سیاسی قائدین کی تصاویر شائع نہ کی جائیں۔بعد ازاں 8 مارچ 2018 کو چیف جسٹس کی جانب سے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کو سرکاری اشتہار کی مد میں خرچ ہونے والے 55 لاکھ روپے قومی خزانے میں واپس جمع کرانے کا حکم دیا گیا تھا۔29 نومبر 2018 کو سپریم کورٹ نے سرکاری اشتہار میں تصویر چھپوانے کے معاملے پر وزیر اعلیٰ سندھ یا پاکستان پیپلز پارٹی کو 10 روز میں 14 لاکھ 50 ہزار روپے جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔