اسلام آباد(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ( ن )کے سینیٹر ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہاہے کہ چیئرمین نیب پارٹی بن چکا ہے ٗان کو ایوان میں طلب کر کے بیان پروضاحت مانگی جائیں،اپنی تقریر میں چیئرمین نیب نے مسلم لیگ (ن )کے ارکان پارلیمنٹ کیخلاف کارروائی کااشارہ دیا تھا، نیب اورنیازی کاگٹھ جوڑ کا زور صرف پی پی پی اور ن لیگ پر چلتا ہے۔
جمعہ کو سینیٹ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا کہ قائد اعظم نے ملک بناتے وقت صحیح جمہوریت او ر فلاحی ریاست کاتصور پیش کیا تھا،اسوقت جمہوریت کی آڑ میں بد ترین آمریت قائم ہے،نیب کسی کی چھڑی بنی ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سعد رفیق کی جمہوریت کیلئے چالیس سالہ جدوجہد ہے،ان کے پروڈکشن آرڈرجاری کئے جائیں،ملک میں جمہوریت او رمیڈیا کنٹرولڈ ہے، اس صورت میں انصاف کی توقع نہیں۔انہوں نے نیب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نیب کو حکومتی ارکان نظر نہیںآتے؟ کیا یہ لوگ آب زم زم کے دھلے ہوئے ہیں؟قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفرالحق نے کہا کہ نیب نے ثبوتوں سے پہلے لوگوں کو بدنام کرنے کا نیا طریقہ اپنایا ہے ٗپتہ نہیں نیب نے خود کیا ہے ٗ یا کسی کے کہنے پر،یہ میڈیاٹرائل ہیں،بغیر کسی ثبوت کے ان کو بدنام کیا جا رہا ہے، پیر صابر شاہ کے والد کے بارے میں بھی نیب تحقیقات کے بارے میں خبریں آئی ہیں،فی الفور خواجہ سعد رفیق کی پروڈکشن آرڈر جاری کیا جائے تاکہ وہ اپنے فرائض منصبی ادا کر سکیں۔سینیٹر محمد جاویدعباسی نے کہا کہ کسی شخص کو پارلیمنٹرین کی پگڑی اچھالنے کا حق نہیں ہونا چاہئے،ان کے بچے سکول جاتے ہیں تو ان کے دوست پوچھتے ہیں کہ آپ کہ والد کے خلاف تحقیقات شروع ہو رہی ہیں،احتساب صرف سیاستدانون اوربیوروکریسی کے خلاف ہورہی ہیں،
کسی تیسرے شخص کے خلاف احتساب نہیں ہورہا، ای سی ایل کے بارے میں سننا تھا مگر اب بلیک لسٹ کے بارے میں بھی سننے کو مل رہا ہے،ایف آئی اے کو کس نے لوگوں کے نام بلیک لسٹ میں ڈالنے کا اختیار دیا۔سینیٹر میاں عتیق شیخ نے کہا کہ دوسرے ہاؤس کے ممبر کے بارے میں بحث کر کے اس ایوان کا وقت ضائع کر رہے ہیں اس ایوان اور چیئرمین کے تقدس کا خیال رکھاجائے۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ محمد سلیم مانڈی والا نے کہا کہ چیئرمین نیب سے خود ارکان سینیٹ کی طلبی کے حوالے سے بات کروں گا، سینیٹرز کی طلبی کے حوالے سے سینیٹ سیکرٹریٹ کو لاعلم رکھا گیا،ارکان سینیٹ کو طلب کرنے کے حوالے سے سینیٹ کو آگاہ کرنا ہو گا۔