ہفتہ‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’عمران خان کو کسی چیز کا ڈھنگ نہیں، شادی تک کرنا نہیں آتی‘‘ وسیم بادامی نے پی ٹی آئی جوائن کرنیوالے شوکت بسرا کو جب پرانے کلپ دکھائے تو ان کی کیا حالت ہو گئی؟عمران خان سے سر عام معافیاں

datetime 14  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پیپلزپارٹی کیوں چھوڑی اور پی ٹی آئی کیوں جوئن کی؟ شوکت بسرا تحریک انصاف میں شمولیت کے بعد جب نجی ٹی وی پروگرام میں آئے تو ان کے عمران خان کیخلاف پرانے کلپ چلا دئیے گئے ،انہوں نے اس پر کیا کہا؟ حیران کن جوابات۔ تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما شوکت بسرا نے گزشتہ روز تحریک انصاف کو جوائن کر لیا ہے اوراس حوالے سے

جہانگیر ترین نے اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے شوکت بسرا سے ملاقات کی جس میں شوکت بسرا نے عمران خان سے ملاقات کے بعد تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔ شوکت بسرا نے گزشتہ روز عمران خان سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ اس موقع پر جہانگیر ترین بھی ان کے ہمراہ تھے۔ پی ٹی آئی میں شمولیت کے بعد نجی ٹی وی پروگرام ’الیونتھ آور‘میں اینکر وسیم بادامی نے شوکت بسرا سے انتہائی تلخ اور چبھتے ہوئے سوالات کئے جن کا شوکت بسرا انتہائی جذباتیت سے جواب دیتے رہے۔ شوکت بسرا کا کہنا تھا کہ میں پیپلزپارٹی کا ایک عام سے گلی محلے کا کارکن تھا جسے پارٹی نے عزت اور احترام دیا اور اوپر لیکر آئی۔ پیپلزپارٹی کی بنیادوں میں ذوالفقار علی بھٹو، بی بی شہید اور کئی کارکنوں کا خون شامل ہے ۔ میں پیپلزپارٹی کا پنجاب میں وہ واحد کارکن تھا جس پر قاتلانہ حملے ہوئے، میرا پی ایس شہید ہوا، میں نے 93میں جب لا کیا تو پیپلزپارٹی کو جوائن کیا تھا ، میں نے ہمیشہ فرنٹ فٹ پر آکر کھیلا ہے، پیپلزپارٹی چھوڑنے کی دو تین وجوہات ہیں۔ میں نے جنرل الیکشن میں آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا، جس میں میں نے 60ہزار کے قریب ووٹ لئے ، میں نہایت واضح طور پر یہ بات کہتا ہوں کہ میں نے پارٹی قیادت کو کہا کہ صورتحال پنجاب میں بہتر نہیں ہے، میرے سمیت پیپلزپارٹی کے کچھ لوگ آزاد الیکشن لڑنا چاہتے تھے،

ہم نے کہا کہ ہمیں اجازت دی جائے ہم آزاد الیکشن لڑیں ، انہوں نے اجازت نہیں دی، میں بالکل کھلے انداز میں بتانا چاہتا ہوں کہ یہ بات میں نے زارداری صاحب کو کہی تھی۔ مجھے اگر کوئی لالچ ہوتا تو میں تحریک انصاف یا مسلم لیگ ن میں الیکشن سے پہلے جاتا، اس موقع پر وسیم بادامی نے شوکت بسرا سے سوال کیا کہ پیپلزپارٹی نے تو آپ کو نکالا مگر آپ نے تحریک انصاف ہی کو کیوں جوائن کیا

جس پر شوکت بسرا نے جواب دیا کہ اس میں قطعی دو رائے نہیں ہیں کہ عمران خان جس شخصیت کا نام ہے میں بطور کرکٹر ان سے بہت متاثر تھا ، ان کی دو تین باتیں ایسی تھیں جنہوں نے مجھے بہت متاثر کیا جن میں بطور پرائم منسٹر اور وزیراعظم بننے سے قبل دونوں فیز ہیں۔ ان کی کمٹمنٹ میں وطن اور سب سے بڑھ کر کرپشن کے خلاف ان کا مؤقف ہے۔ کرپشن کے خلاف ان کا اقتدار میں

آنے سے پہلے مؤقف اور اس کے خلاف اب اقتدار میں آنے کے بعد اقدامات سے میں بہت متاثر ہوا ہوں۔ مجھے بتایا جائے کہ حکومت میں آنے کے بعد وہ کونسا وزیراعظم ہے جس نے اپنے وزرا کو لائن میں بٹھا کر پوچھا ہو کہ مجھے بتائیں آپ کیا ، کیا کر رہے ہیں۔ انہوں نے بطور وزیراعظم اپنا جو سٹائل دیا ہے میں نے ایسا ماضی میں کبھی نہیں دیکھا۔اس موقع پر وسیم بادامی نے شوکت بسرا سے

کہا کہ آپ نے چار باتیں وزیراعظم عمران خان کی بتائیں کہ مجھے فلاں فلاں چیز اچھی لگی اور میں نے متاثر ہوکر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لی،ہمارے پاس آپ کے ماضی کے کلپس موجود ہیں جن میں آپ نے چار باتیں ان کے بارے میں اس وقت کہی تھیں وہ دیکھ لیں پھر اس پر بات کیجئے گا۔ وسیم بادامی نے اس موقع پر شوکت بسرا کے ماضی کے کلپس چلائے جن میں ایک موقع

پر شوکت بسرا ایک نجی ٹی وی پروگرام میں کہہ رہے ہیں کہ ’عمران خان جس شخص کا نام ہے نہ اس کا سیاست کا ڈھنگ آتا ہے اور نہ ہی اس کو شادی کرنے کا ڈھنگ آیا ہے،عقل کا تعلق عمر سے نہیں ، ابھی بھی 66سال کے ہو گئے ہیں، ایک اور جگہ شوکت بسرا کہتے دکھائی اور سنائی دے رہے ہیں کہ ’شریفوں کے سب سے بڑے سہولت کار عمران خان ہیں‘۔ ایک اور نجی ٹی وی پروگرام

میں شوکت بسرا کہتے نظر آرہے ہیں کہ ’نواز شریف اور عمران خان طالبان کے نظریاتی اتحادی ہیں‘۔ایک اور کلپ میں شوکت بسرا کہتے نظرآرہے ہیں کہ ’تحریک انـصاف اداکاروں اور فنکاروں کی جماعت رہے گی، عمران خان نہ کبھی سیاست دان تھا ، ہے اور نہ ہو گا‘۔ایک نجی ٹی وی پروگرام میں شوکت بسرا انتہائی جذباتی انداز میں کہتے ہیں کہ ’نہ ان کو عقل ہے نہ دانش ہے ،

غریبوں کو مروا رہے ہیں، ممی ڈیدی لوگ ہیں ، عمران خان بنی گالہ میں چھپا بیٹھا ہے‘۔ ایک اور ٹاک شو میں شوکت بسرا کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کی شخصیت تضادات کا مجموعہ ہے، عمران خان کو میں اکثر دیکھتا ہوں کہ وہ جب کنٹینر پر کھڑے ہوتے تھے تو کسی نے کان میں بات کہی اور انہوں نے فوراََجھٹ سے آگے کہہ دی لیکن وہ اپنی کہی بات کو ثابت نہیں کر سکتے، میں جو بات

اب کہہ رہا ہوں اس کو ریکارڈ رکھئے گا ، خان صاحب وزیراعظم بننے کیلئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں‘۔شوکت بسرا کےپرانے کلپ دکھانے کے بعد وسیم بادامی نے ان سے سوال کیا کہ آپ نے عمران خان سے متعلق جو چار باتیں ابھی کہیں وہ زیادہ معتبر ہیں یا وہ باتیں زیادہ معتبر ہیں جو ہم نے آپ کو دکھائیں۔ اس موقع پر شوکت بسرا نے شعر سناتے ہوئے کہا کہ ’یاد ماضی عذاب ہے یار ب، چھین لے

مجھ سے حافظہ میرا‘۔انہوں نے کہا کہ میں نے آج تحریک انصاف جوائن کی ہے کسی سیٹ کیلئے نہیں، کسی لالچ کے تحت نہیں، کسی عہدے کیلئے نہیں، کسی پوزیشن کیلئے نہیں۔ میں نے ایک نظرئیے اور ویژن کو لیکر تحریک انصاف جوائن کی ہے ، میری آج سے پہلے تحریک انـصاف کے کسی دوست کا ، کسی بھائی کا ، کسی بہن کا ، کسی ووٹر سپورٹر کا ، کسی لیڈر کا دل دکھا ہواس کی میں

براہ راست نشریات کے دوران معافی چاہتا ہوں۔ میں جب اس وقت گفتگو کرتا تھا میں ایک جیالا تھا اور میں دل سے بات کرتا تھا اور آج میں بطور ورکر اور ایک جیالے کے اور خان صاحب کے سپاہی کے طور پر پارٹی جوائن کی ہے۔(اس موقع پر شوکت بسرا کی زبان پھسل گئی اور انہوں نے پی ٹی آئی کے بجائے پیپلزپارٹی کا نام لے لیا، جس کی تصحیح وسیم بادامی نے کروائی)۔ اس موقع پر وسیم بادامی

نے شوکت بسرا سے کہا کہ جب بھی ہم پیپلزپارٹی چھوڑنے والوں کیساتھ آپ کو بلاتے تھے تو آپ بہت باتیں سناتے تھے ، ایک پروگرام میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان آپ کے ہمراہ مدعو تھیں ، آپ نے انہیں بہت باتیں سنائیں۔ اس موقع پر وسیم بادامی نے شوکت بسرا کا ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کیساتھ تحریک انصاف جوائن کرنے کے بعد کا کلپ دکھایا جس میں شوکت بسرا ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان

کو آڑے ہاتھوں لے رہے ہیں اور انہیں لوٹا اور ٹکٹ کیلئے پارٹیاں بدلنے والا ضمیر فروش قرار دے رہے ہیں۔ وسیم بادامی نے کلپ چلانے کے بعد شوکت بسرا سے سوال کیا کہ کیا پارٹی چھوڑنے والا لوٹا اور ضمیر فروش ہوتا ہے؟جس پر شوکت بسرا کا کہنا تھا کہ بندے کے منہ باتیں نکل جاتی ہیں اسی لئے سوچ سمجھ کر باتیں کہنی چاہئیں اور یہی عقلمندی والی بات ہوتی ہے۔ میں یہاں پر یہ کہوں گا

کہ لوگوں نے پارٹیاں چھوڑیں ، لوٹے بنے۔ شوکت بسرا کسی عہدے کیلئے کسی پارٹی میں نہیں گیا، میں کسی سیٹ کیلئے نہیں گیا۔ میں دل سے بات کر رہا ہوں کہ جس طرح پیپلزپارٹی شہید بھٹو اور شہید بی بی کی پارٹی تھی، پنجاب اور کے پی کے کارکنوں نے اس پارٹی کیلئے خون دیا، شہید ذوالفقار علی بھٹو نے خون دیا، بی بی نے خون دیا، اور اگر ہمارے خون پر آپ سندھ میں سیاست کرینگے

اور صرف سندھ کی حد تک پارٹی کو رکھ دینگے تو اس کا کیا جواب ہے؟ میں نے عمران خان کے ساتھ پارٹی جوائن کی ہے اور دل کیساتھ کی ہے ، سوچ سمجھ کر کی ہے اور عمران خان جس طرح پاکستان کا مقدمہ لڑ رہے ہیں اس پاکستان کا جو کرپشن میں کمر تک ڈوبا ہوا ہے میں اس کے ساتھ ہوں۔ اس موقع پر وسیم بادامی نے ان سے ایک اور سوال کیا کہ آپ نے ہمارے ایک پروگرام میں

ایک رائے کا اظہار کیا تھا کہ میں نے جس نے پیپلزپارٹی چھوڑی اس دن سیاست چھوڑ دوں گا۔ وسیم بادامی نے اس موقع پر شوکت بسرا کا وہ کلپ بھی دکھایا جس میں وسیم بادامی شوکت بسرا سے سوال پوچھ رہے ہیں کہ آپ تو بنی گالا میں کسی سے تو نہیں مل آئے جس پر شوکت بسرا کا کہنا تھا کہ سب لوگ اپنے اپنے مفادات کی خاطر اپنے اپنے ذاتی ایجنڈاے کے تابع پارٹیاں بدلتے رہتے ہیں اور

جس دن یہ نوبت آگئی کہ میں نے پیپلزپارٹی چھوڑنی ہے تو یار سیاست کے علاوہ اور بہت سے کام ہیں وہ کر لیں گے ، اس موقع پر وسیم بادامی نے سوال کیا کہ آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ شوکت بسرا سیاست چھوڑ دے گا پیپلزپارٹی نہیں چھوڑے گا جس پر شوکت بسرا کا کہنا تھا کہ ’یس، یس‘۔ اپنا پرانا کلپ دیکھنے کے بعد شوکت بسرا کا کہنا تھا کہ میں الیکشن کے بعد تین مہینے بالکل خاموش رہا،

مجھے آپ لوگ بلاتے بھی تھے مگر میں نے بالکل گوشہ نشینی اختیار کر لی تھی لیکن یقین کریں حلقے کے معاملات ، پھر میرا اپنا ضمیر مجھے ملامت کرتا تھا کہ ایک شخص کرپشن کے خلاف جہاد کر رہا ہے ، ایک شخص پاکستان کو آگے لیکر جانا چاہتا ہے تو میں اس لئے تحریک انصاف میں آیا۔ میں آزاد الیکشن ضرور لڑا مگر میں پیپلزپارٹی کو چھوڑنا نہیں چاہتا تھا، میں پنجاب میں

پیپلزپارٹی کا انفارمیشن سیکرٹری تھا مجھے الیکشن کے دوران میسج آیا کہ شوکت بسرا سے پارٹی آفس واپس لیتے ہوئے اسے ڈی نوٹیفائی کر دیا گیا ہے۔ میں نے آج تک اپنی ذات ، اپنے مفاد کی سیاست نہیں کی ہے۔ میں نے بہت بھاری دل کیساتھ پارٹی کو آج خیر آباد کہا ہے ۔ پیپلزپارٹی نے شوکت بسرا کو جو گلی اور محلے کا کارکن تھا اس کو نام دیا ، عزت دی ، شناخت دی لیکن کیا شوکت بسرا جیسے کارکن رہ گئے ہیں جن کے نام پر آپ صرف سندھ کی سیاست کرینگے، ہم نے زرداری صاحب کی منتیں کی کہ بلاول صاحب کو آگے آنے دیں ، وہ نوجوان ہیں ۔ ہمیں قربان کر کے، خیبرپختونخواہ، بلوچستان اور پنجاب کو قربان کر کے اگر آپ سندھ کی حکومت رکھنا چاہتے ہیں تو یہ زیادتی ہے۔

موضوعات:



کالم



آرٹ آف لیونگ


’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…