جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

اسد قیصرملکی پارلیمانی تاریخ میں تیسرے مضبوط ،مؤثر ، قواعد وضوابط پر عمل درآمد کرانے اور ڈیڈلاک ختم کرانے والے اسپیکر قومی اسمبلی بن گئے ،حیرت انگیزانکشافات

datetime 13  دسمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(آئی این پی )ملکی پارلیمانی تاریخ میں اسد قیصر تیسرے مضبوط ،مؤثر ، قواعد وضوابط پر عمل درآمد کرانے اور ڈیڈلاک تڑوانے والے اسپیکر قومی اسمبلی کا اعزاز حاصل میں کامیاب ہو گئے اس سے پہلے یہ اعزاز گوہر ایوب اور یوسف رضا گیلانی کو بھی حاصل ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ملکی پارلیمانی تاریخ میں اسد قیصر تیسرے مضبوط ،مؤثر ، قواعد وضوابط پر عمل درآمد کرانے اور ڈیڈلاک تڑوانے والے اسپیکر قومی اسمبلی بن گئے ۔ قومی اسمبلی کے رول نمبر90پر پہلی مرتبہ

عمل درآمد موجودہ وزیر توانائی عمر ایوب کے والد اور اس وقت کے اسپیکر قومی اسمبلی گوہر ایوب خان نے کرایا تھا ۔انہوں نے یہ عمل درآمد نوازشریف کے پہلے دور حکومت میں اس وقت کرایا جب پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے موجودہ صدر اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کرپشن کے الزامات پر گرفتار تھے اور گوہر ایوب نے اس وقت آصف زرداری کو قومی اسمبلی میں لانے کے پرڈکشنز آرڈر جاری کئے تھے جبکہ اس وقت کے صدر مملکت اسحاق خان اس بات پر گوہر ایوب سے سخت ناراض بھی ہوئے تھے کہ آپ نے ایسا کیوں کیا تو اس کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ میں اسپیکر قومی اسمبلی اور ایوان کا کسٹوڈین اور میں اس حوالے سے قوانین پر عمل درآمد کا پابند ہوں ۔ اس کے بعد جب تک اسمبلی رہی تھی آصف زرداری اسمبلی میں پروڈکشن آرڈر پر آتے رہے تھے ۔اس کے بعد دوسرے مؤثر اسپیکر قومی اسمبلی پیپلزپارٹی کے وائس چیئرمین یوسف رضا گیلانی تھے جنہوں نے اس وقت لال حویلی میں کلاشنکوف لہرانے کے کیس میں گرفتار اور بہاولپور جیل میں قید شیخ رشید کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے ۔ شیخ رشید کے خلاف مقدمہ موجودہ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین کے تایا اور اس وقت کے گورنر الطاف چوہدری کے دور میں بنایا گیا تھا تاہم اس وقت پنجاب کے وزیراعلیٰ پیپلزپارٹی کے رہنما میاں منظور وٹو تھے ۔ اس وقت کے اسپیکر یوسف رضا گیلانی نے بینظیر بھٹو کی مخالفت مول لے کر شیخ رشید کو قومی اسمبلی کی جاری

اجلاس میں لانے کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے تھے ۔ اس معاملے پر اس وقت کے وزیر قانون سید اقبال حیدر کو استعفیٰ بھی دینا پڑا تھا جبکہ غیر مؤثر اسپیکر چوہدری امیر حسین رہے جو پرویز مشرف کے دور حکومت میں رول نمبر90پر عمل درآمد سے گریز کرتے رہے اور ان دنوں جیل میں قید مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما جاوید ہاشمی کو لانے کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کئے جبکہ اب اسد قیصر جو کہ پہلی مرتبہ ایم این اے اور سپیکر قومی اسمبلی بنے ہیں وہ تیسرے مضبوط ، مؤثر اور قواعد وضوابط پر عمل درآمد کرانے والے سپیکر بن کر سامنے آئے ہیں ۔ انہوں نے نہ صرف رول 90پر عمل درآمد کرایا بلکہ چیئرمین پی اے سی کے معاملے پر جاری ڈیڈلاک کو ختم کرانے میں اہم کردارادا کیا جبکہ وزیراعظم عمران خان اس بات پر نہیں مان رہے تھے



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…