پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

اسد قیصرملکی پارلیمانی تاریخ میں تیسرے مضبوط ،مؤثر ، قواعد وضوابط پر عمل درآمد کرانے اور ڈیڈلاک ختم کرانے والے اسپیکر قومی اسمبلی بن گئے ،حیرت انگیزانکشافات

datetime 13  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی )ملکی پارلیمانی تاریخ میں اسد قیصر تیسرے مضبوط ،مؤثر ، قواعد وضوابط پر عمل درآمد کرانے اور ڈیڈلاک تڑوانے والے اسپیکر قومی اسمبلی کا اعزاز حاصل میں کامیاب ہو گئے اس سے پہلے یہ اعزاز گوہر ایوب اور یوسف رضا گیلانی کو بھی حاصل ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ملکی پارلیمانی تاریخ میں اسد قیصر تیسرے مضبوط ،مؤثر ، قواعد وضوابط پر عمل درآمد کرانے اور ڈیڈلاک تڑوانے والے اسپیکر قومی اسمبلی بن گئے ۔ قومی اسمبلی کے رول نمبر90پر پہلی مرتبہ

عمل درآمد موجودہ وزیر توانائی عمر ایوب کے والد اور اس وقت کے اسپیکر قومی اسمبلی گوہر ایوب خان نے کرایا تھا ۔انہوں نے یہ عمل درآمد نوازشریف کے پہلے دور حکومت میں اس وقت کرایا جب پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے موجودہ صدر اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کرپشن کے الزامات پر گرفتار تھے اور گوہر ایوب نے اس وقت آصف زرداری کو قومی اسمبلی میں لانے کے پرڈکشنز آرڈر جاری کئے تھے جبکہ اس وقت کے صدر مملکت اسحاق خان اس بات پر گوہر ایوب سے سخت ناراض بھی ہوئے تھے کہ آپ نے ایسا کیوں کیا تو اس کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ میں اسپیکر قومی اسمبلی اور ایوان کا کسٹوڈین اور میں اس حوالے سے قوانین پر عمل درآمد کا پابند ہوں ۔ اس کے بعد جب تک اسمبلی رہی تھی آصف زرداری اسمبلی میں پروڈکشن آرڈر پر آتے رہے تھے ۔اس کے بعد دوسرے مؤثر اسپیکر قومی اسمبلی پیپلزپارٹی کے وائس چیئرمین یوسف رضا گیلانی تھے جنہوں نے اس وقت لال حویلی میں کلاشنکوف لہرانے کے کیس میں گرفتار اور بہاولپور جیل میں قید شیخ رشید کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے ۔ شیخ رشید کے خلاف مقدمہ موجودہ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین کے تایا اور اس وقت کے گورنر الطاف چوہدری کے دور میں بنایا گیا تھا تاہم اس وقت پنجاب کے وزیراعلیٰ پیپلزپارٹی کے رہنما میاں منظور وٹو تھے ۔ اس وقت کے اسپیکر یوسف رضا گیلانی نے بینظیر بھٹو کی مخالفت مول لے کر شیخ رشید کو قومی اسمبلی کی جاری

اجلاس میں لانے کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے تھے ۔ اس معاملے پر اس وقت کے وزیر قانون سید اقبال حیدر کو استعفیٰ بھی دینا پڑا تھا جبکہ غیر مؤثر اسپیکر چوہدری امیر حسین رہے جو پرویز مشرف کے دور حکومت میں رول نمبر90پر عمل درآمد سے گریز کرتے رہے اور ان دنوں جیل میں قید مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما جاوید ہاشمی کو لانے کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کئے جبکہ اب اسد قیصر جو کہ پہلی مرتبہ ایم این اے اور سپیکر قومی اسمبلی بنے ہیں وہ تیسرے مضبوط ، مؤثر اور قواعد وضوابط پر عمل درآمد کرانے والے سپیکر بن کر سامنے آئے ہیں ۔ انہوں نے نہ صرف رول 90پر عمل درآمد کرایا بلکہ چیئرمین پی اے سی کے معاملے پر جاری ڈیڈلاک کو ختم کرانے میں اہم کردارادا کیا جبکہ وزیراعظم عمران خان اس بات پر نہیں مان رہے تھے



کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…