لندن (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماء وسابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت کی تمام تر توجہ معیشت کے بجائے سیاسی انتقام پر ہے،روپے کی قدر میں کمی سے قرضوں میں اضافہ ہوا، حکومت کسی پالیسی یا روڈ میپ کے بغیر کام کر رہی ہے،بیرون ممالک جا کر ملک میں کرپشن کے حوالے سے بیان بازی بند ہونی چاہیے، لندن یا دنیا بھر میں میری کوئی پراپرٹی یا بینک اکاؤنٹ نہیں ہے،محمد نواز شریف کیساتھ جو کچھ ہوا وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ حکومت نے معیشت کو سنبھالنے میں غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے، حکومت کی تمام تر توجہ معیشت کے بجائے سیاسی انتقام پر ہے۔انہوں نے کہاکہ روپے کی قدر میں کمی سے قرضوں میں اضافہ ہوا، روپے کی قدر میں کمی سے ملک پر ساڑھے 3 ہزار ارب روپے قرض چڑھ گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں ایک روپے کمی سے 95 ارب رروپے کا نقصان ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے کینیڈا اور اٹلی کی معیشت کو پیچھے چھوڑ کر جی 20 میں شامل ہونا تھا لیکن حکومت کسی پالیسی یا روڈ میپ کے بغیر کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک جا کر ملک میں کرپشن کے حوالے سے بیان بازی بند ہونی چاہیے، حکومت 90 کی دہائی والی سیاست کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ لندن یا دنیا بھر میں میری کوئی پراپرٹی یا بینک اکاؤنٹ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ چندوں سے خیراتی ادارے چلتے ہیں ملک نہیں، ہمیں معاشی طور پر مضبوط ہونا ہو گا۔انہوں نے کہاکہ ڈیمز کی تعمیر کیلئے بجٹ میں 101 ارب روپے مختص کئے گئے تھے ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہارلے سٹریٹ کلینک کو شریف فیملی کی ملکیت قرار دینے والے آج شرمندہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں کمر کی شدید تکلیف میں مبتلا ہوں اور ڈاکٹر نے مجھے سرجری تجویز کی ہوئی ہے۔