لاہور( این این آئی)پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 168میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں حکمران جماعت پی ٹی آئی نے مسلم لیگ (ن) کی چھوڑی ہوئی نشست جیت لی ،غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے امیدوار ملک اسد علی کھوکھر نے17579اورانکے مد مقابل (ن) لیگ کے رانا خالد محمود قادری نے 16892ووٹ حاصل کئے، پی ٹی آئی کے حامیوں نے کامیابی کی خوشی میں بھرپور جشن منایا ،آتش بازی اور مٹھائیاں تقسیم کی گئیں جبکہ (ن) لیگ نے
الیکشن کمیشن کو ضمنی انتخاب میں مبینہ بے ضابطگیوں کے الزامات پر مبنی خط ارسال کر تے ہوئے نتائج کو چیلنج کرنے کا عندیہ دیدیا ،ضمنی انتخاب کے دوران پی ٹی آئی اور (ن) لیگ کے حامی آمنے سامنے آکر ایک دوسرے کی قیادت کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی فوری مداخلت کی وجہ سے کوئی نا خوشگوار واقعہ رونما نہیں آیا ۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق کی جانب سے چھوڑی گئی صوبائی نشست پی پی 168پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) سمیت مجموعی طور پر 11امیدوار میدان میں تھے تاہم حکمران جماعت پی ٹی آئی کے ملک اسد علی کھوکھر اور مسلم لیگ (ن) کے رانا خالد محمود قادری کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہوا جس میں پی ٹی آئی نے(ن) لیگ کی چھوڑی ہوئی نشست جیت لی ۔ ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کی جانب سے (ن) لیگ کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کیا گیا تھا ۔ ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ صبح آٹھ سے بجے شام پانچ بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی ۔ حلقے میں مقامی تعطیل کے باوجود ووٹرز کا ٹرن آؤٹ انتہائی کم رہا ۔ تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جمشید اقبال چیمہ ، رکن پنجاب اسمبلی مسرت جمشید چیمہ سمیت دیگر رہنما انتہائی متحرک رہے جبکہ (ن) لیگ کی جانب سے میاں نصیر ، یاسین سوہل ،
مرزا جاوید سمیت دیگر بھی کارکنوں کے ہمراہ حلقے میں موجود رہے ۔ اس دوران (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکنوں نے متعدد مرتبہ آمنے سامنے آکر ایک دوسرے کی قیادت کے خلاف نعرے بازی کی جس سے ماحول کشیدہ ہوتا رہا تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی جانب سے فوری مداخلت کر کے کارکنوں کو پیچھے ہٹایا جاتا رہا جس کی وجہ سے کوئی نا خوشگوار واقعہ رونما نہیں ہوا۔ مسلم لیگ (ن) کے الیکشن سیل کی جانب سے بیلٹ باکسز کے حوالے سے تحفظات پر
مبنی خط الیکشن کمیشن کو ارسال کیا گیا جبکہ مبینہ بے ضابطگیوں کے بھی الزامات عائد کئے گئے ۔میاں نصیر نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ دو ہفتے سے پری پول رگنگ کا سلسلہ جاری ہے ۔ ہمارے درجنوں متحرک کارکنوں کو اٹھا لیا گیا ۔ میاں نصیر نے مبینہ بے ضابطگیوں اور مبینہ دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے نتائج کو چیلنج کرنے کا عندیہ دیا ۔پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما ؤں اعجاز چوہدری اور جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے امیدوار کی کامیابی عوام کا حکومت کی کارکردگی پر
بھرپور اعتماد کا اظہار ہے ۔ اس حلقے میں (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی نے مل کر الیکشن لڑا لیکن عوام نے دونوں جماعتوں کی سیاست کو مسترد کر دیا ۔ کامیاب ہونے والے ملک اسد علی کھوکھر نے کہا کہ اپنی کامیابی پر اللہ تعالیٰ اور ووٹرز کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میرے اوپر اعتماد کا اظہار کیا ۔ قیادت کا بھی مشکور ہوں جنہوں نے مجھے اس حلقے سے مقابلے کے لئے میدان میں اتار ااور تحریک انصاف سر خرو ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ میری کامیابی عوام کا وزیر اعظم عمران خان اور
حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میرا اصل امتحان اب شروع ہوا ہے ، سابقہ حکمرانوں نے اس حلقے کو لاہور سے الگ کر کے پسماندہ بنایا لیکن ہم اس حلقے سمیت پورے صوبے میں یکساں ترقی کر کے دکھائیں گے ۔پی ٹی آئی کے کارکنوں اور حامیوں کی جانب سے ملک اسد علی کھوکھر کی کامیابی کا اعلان ہوتے ہی بھرپور جشن منانا شروع کر دیا اور کارکنوں نے ایک دوسرے کو کندھوں پر اٹھا لیا ۔ اس موقع پر آتش بازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا ،کارکن ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالتے ہوئے قیادت کے حق میں نعرے لگاتے رہے گئے جبکہ رہنماؤں اور کارکنوں نے ایک دوسرے کو مٹھائی بھی کھلائی ۔