لاہور( آئی این پی) پنجاب اسمبلی میں حکومت نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہبا زشر یف نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں غیر ملکی دوروں کے اخراجات اپنی جیب سے ادا کیے‘شہبا زشر یف نے جون 2013سے مئی 2018تک 40غیر ملکی دورے کیے تاہم لاہور میں شہبا زشر یف کے4گھروں کو وزیر اعلی ہاؤس کا درجہ دیکر پنجاب کے خزانے سے50کروڑ سے زائد خرچ کیے ہیں ‘اجلاس کے دوران جہانیاں میں دو خواتین کی نعشیں عدالت کے دروازے کے سامنے پھینکنے
کیخلاف حنا پرویزکا احتجاج،ڈپٹی سپیکر کا تمام محکموں کو سوالوں کے جواب بروقت دینے کا حکم،غیر سرکاری ارکان کی انسانی حقوق کی عالمی ،سیف سٹی پروجیکٹ میں مزید بہتری اور کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملے کیخلاف مذمتی قراردادیں کثرت رائے سے منظور۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کی زیر صدارت ایک گھنٹہ بارہ منٹ تاخیر سے شروع ہوا،اسمبلی کے ایجنڈے پر محکمہ مال و کالونیز اور سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے متعلق سوالوں کے جواب وزیر قانون راجہ بشارت اور کرنل (ر) محمد اکرم کی جانب سے دیے گئے،وزیر قانون راجہ بشارت نے ایک سوال کے جواب میں ایوان کو بتایا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے پانچ سال کے دوران 40غیر ملکی دورے کیے ،ان غیر ملکی دوروں پر تمام اخراجات شہباز شریف نے اپنی جیب سے ادا کیے ،اس دوروں پر شہباز شریف نے کوئی ٹی اے ڈی اے بھی نہیں لیا،جبکہ ان کے ساتھ جانے والے سرکاری افسران کو اخراجات قومی خزانے سے ادا کیے گئے اور ان افسران کو ٹی اے ڈی اے بھی دیا گیا،مسلم لیگ ن کے رکن ملک ارشد نے ایک ضمنی سوال کرتے ہوئے کہا شہباز شریف نے پانچ سالوں میں پنجاب کی 92فیصد اراضی لینڈ ریکارڈ سسٹم کے تحت ریگولر کر دی ہے اور اس کمپیوٹرائز بھی کردیا گیا ہے لیکن موجودہ حکومت نے
چار ماہ میں 8باقی بچنے والی اراضی کمپیوٹرائز نہیں کی ہے ،اس کے جواب میں صوبائی وزیر محمد اکرم نے کہا حکومت اس منصوبے پر کام کررہی ہے ببہت جلد پنجاب بھر میں مزید 102سینٹر قائم کیے جائیں گے،متعدد سوالوں کے جواب نہ آنے پر ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری نے وزیر قانون کو کہا کہ تمام محکموں کو پابند کیا جائے کہ وہ ممبران کے سوالوں کا بروقت جواب جمع کرائیں ،محکموں کی طرف سے ایسا رویہ افسوسناک ہے،بعدازراں مسلم لیگ ن کی رکن حنا پرویز بٹ نے
نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کل دنیا بھر میں انسانی حقوق کا دن منایا گیا ہے لیکن پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالی کا سلسلہ جاری رہا ہے ،کل جہانیاں میں دو خواتین کو قتل کرکے ان کی نعشیں عدالت کے دروازے کے باہر پھینک دی گئی ،نامعلوم افراد نے ان کو قتل کیا اور آسانی فرار ہو گئے ،کل وزیر انسانی حقوق شیری مزاری شاید سوئی رہی ہیں ان کی طرف سے مذمتی بیان تک نہیں آیا ،اس پر میں شدید احتجاج کرتی ہوں ،اس کے جواب میں وزیر قانون نے کہا
یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے ہم اس معاملے کی انکوائری کررہے ہیں پولیس جلد اصل ملزمان تک پہنچ جائے گی اور ان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا،وقفہ سوالات کے بعد ڈپٹی سپیکر نے حنا پرویز بٹ اور مسرت جمشید کی قرارداد انسانی حقوق کے عالمی دن کے حوالے جو مشترکہ طور پر پیش کی اس کو متقفہ طور پر منظور کرلیا گیا ،بعد ازران غیر سرکاری ارکان کی قراردادیں لی گئی ،پہلی قرارداد پی ٹی آئی کی رکن نیلم حیات کی جس کے مطابق سیف سٹی پروجیکٹ میں مزید بہتری لائی جائے ،
ساجد بھٹی کی قرارداد کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملے کی مذمتی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی،اپوزیشن نے مناظر حسین رانجھا کی ٹیوب ویلیو ں پر بجلی کے یونٹس پر سبسڈی ختم کرنے کیخلاف قرارداد منظور نہ کرنے پر اپوزیشن کا واک آؤٹ ،ڈپٹی سپیکر نے میاں اسلم اقبال اور چوہدری ظہیر الدین کو اپوزیشن کو واپس لانے کیلئے بیجا ،بعدازراں حکومت کے منانے پر
اپوزیشن واپس آگئی،مناظر حسین رانجھا کے قرارداد کے جواب میں وزیر زراعت نعمان لنگڑیال نے کہا ٹیوب ویلیو پر حکومت نے سبسڈی ختم نہیں کی بلکہ اس پر ابھی بھی کسانوں کو سبسڈی مل رہی ہے ،اپوزیشن پوائنٹ سکورننگ نہ کرے ،حکومت کسانوں کی بہتری کیلئے ٹھوس اقدامات کررہی ہے۔ایجنڈا مکمل ہونے پر ڈپٹی سپیکر نے اجلاس آج صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا۔