جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

دریائے سندھ پر کسی قسم کا ڈیم قبول نہیں کرینگے ، پارلیمنٹ چیف جسٹس کیخلاف کارروائی کرے،اہم سیاسی شخصیت نے بڑا مطالبہ کردیا

datetime 10  دسمبر‬‮  2018 |

حیدرآباد(آن لائن) سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا ہے کہ دریائے سندھ پر کسی قسم کا ڈیم قبول نہیں کرینگے ۔ چیف جسٹس عدالتوں کے معاملات دیکھنے کے بجائے دیگر مسئلوں میں پھنسے ہوئے ہیں ، وہ ڈیم کی تعمیر کیلئے چندہ مہم چلارہے ہیں ، انہوں نے لندن جاکر چندا جمع کیا ، ہم پارلیمنٹ سے کہتے ہیں کہ وہ چیف جسٹس کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کریں ،

حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس جنوری میں اپنے عہدے سے ریٹائر ہوں گے پھر ان سے پوچھیں گے کہ ڈیم کی چوکیداری کیسی چل رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آرٹیکل 6مجھ پر لگائے پھر ڈیم بنالیں، پورے سندھ کے عوام ڈیم کیخلاف نکلیں گے سب پر آرٹیکل 6لگاکر انہیں جیلوں میں بھیج دیں۔ ملک میں پانی میں اضافے کی ضرورت ہے نہ کہ پانی کو قید کرناہے۔ جوڈیم دریائے سندھ پر بنے گا وہ سندھ میں خشک سالی کا سبب ہوگا۔ ہم اپنی نسلوں کو قحط سالی میں نہیں دھکیل سکتے، سندھ کا بچہ بچہ ڈیم کیخلاف اٹھ کھڑا ہوگا۔ سندھ کی گلی گلی، چپے چپے میں ڈیم مخالف تحریک چلائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے حکومت میں آنے سے پہلے کہا تھا کہ ہماری حکومت مکمل جمہوری ہوگی، ہر طرف خوشحالی ہوگی لیکن یہ آمریت سے بھی بدتر حکومت ہے ، ان کے 100دن کی کارکردگی میں ان کے سارے دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے اور ان کی حکمرانی کا بھانڈا پھوٹ گیاہے۔کہا کہ عمران خان کٹھ پتلی وزیراعظم ہیں جو بیرونی اشاروں پر چلتے ہیں ۔ آپریشن ضرب عضب اور آپریشن ردالفساد کے نتیجے میں سندھ میں آنے والے پناہ گزیروں کو سندھ میں ووٹ ڈالنے کا حق نہیں دیا جانا چاہئے۔ سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا ہے کہ دریائے سندھ پر کسی قسم کا ڈیم قبول نہیں کرینگے ۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…