اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے ڈر سے سلمان شہباز کا پاکستان واپس نہ آنے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے ڈر سے سلمان شہباز نے پاکستان واپس نے آنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ نیب کی جانب سے حمزہ اور سلمان شہباز کے نام ای سی ایل میں ڈالے جانے کی درخواست سامنے آنے کے بعد سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے
صاحبزادے نے برطانیہ میں ہی رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ شہباز شریف نے نیب کے سامنے اعتراف کیا کہ مالی معاملات میرا بیٹا سلمان دیکھتا ہے۔جس کے بعد نیب نے ان کے صاحبزادے سلمان شہباز کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور سلمان شہباز کو شہباز شریف کی مالی دستاویز بھی ساتھ لانے کا حکم دیا گیا تھا۔سلمان شہباز سے فروخت کیے جانے والے رہائشی و کاروباری اثاثوں ، ذرائع آمدن ، کاغذات، مکمل انکم ٹیکس ، ویلتھ ٹیکس ریٹرنز ، ملکی وغیر ملکی کمپنیوں میں سرمایہ کاری اور شئیرز کی تفصیلات بھی طلب کی گئی تھیں۔ و روز قبل مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے صاحبزادوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے بینک اکاؤنٹس میں مشتبہ ٹرانزیکشنز کا انکشاف ہوا تھا ۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف اور ان کے بیٹوں کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی تحقیقات جاری ہیں ۔ سلمان شہباز سے فروخت کیے جانے والے رہائشی و کاروباری اثاثوں ، ذرائع آمدن ، کاغذات، مکمل انکم ٹیکس ، ویلتھ ٹیکس ریٹرنز ، ملکی وغیر ملکی کمپنیوں میں سرمایہ کاری اور شئیرز کی تفصیلات بھی طلب کی گئی تھیں۔ و روز قبل مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے صاحبزادوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے بینک اکاؤنٹس میں مشتبہ ٹرانزیکشنز کا انکشاف ہوا تھا ۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف اور ان کے بیٹوں کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی تحقیقات جاری ہیں ۔جس کےتحت نیب نے شہباز شریف اور ان کے بیٹوں کی بینکوں سے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کی تھیں ۔ذرائع کے مطابق شہبازشریف کا ریکارڈ ایک روز قبل ایک نجی بینک نے نیب کی جمع کروا دیا تھا۔