لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) ن لیگ کے صدر، سابق وزیراعلیٰ اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف گزشتہ کچھ دنوں سے نیب کی حوالات میں بند ہیں اور ان کا ریمانڈ جاری ہے۔ گزشتہ روز شہباز شریف کی اہلیہ تہمینہ درانی نے شریف خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ ان سے ملاقات کی، اس ملاقات کا احوال اور حوالات میں شہباز شریف کی حالت کے بارے میں انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹویٹس میں بتایا۔
شہباز شریف کی اہلیہ نے اپنے ٹویٹس میں لکھا کہ آخر کار میرے شوہر کی نیب کی جانب سے گرفتاری کے 8 دن بعد مجھے ان سے ملاقات کی اجازت مل گئی، انہوں نے اپنے ٹوئٹ پیغام میں لکھا کہ ان سے ملاقات کے بعد میں گھر آگئی ہوں لیکن بہت خوفزدہ ہوں، شہباز شریف کو 10×10 کے ایک سیل میں رکھا گیا ہے، جس میں ایک ایگزاسٹ فین لگا ہوا ہے لیکن کوئی روشن دان موجود نہیں جس سے تازہ ہوا یا سورج کی روشنی اندر آ سکے، نیب کی حراست میں دن اور رات کا کوئی تصور نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ شہباز شریف کو اپنے کمرے کی سلاخوں پر لگے بڑے تالے کو بار بار بجانا پڑتا ہے تاکہ جیلر تک اس کی آواز پہنچ سکے اور وہ چابیوں کے ساتھ آئے اور انہیں عوامی بیت الخلا میں لے کر جائے، چاہے آدھی رات کو ہی کیوں نہ ہو انہیں یہی کرنا پڑتا ہے، تہمینہ درانی نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ان کے کمرے میں نہ اے سی اور نہ ہی ان کو اخبار دیا جاتا ہے مگر ان کے کمرے میں مچھروں کی بھرمار ہے، شہباز شریف کی اہلیہ نے لکھا کہ مچھروں کے کاٹنے سے ان کے جسم پر جابجا سرخ نشانات ہیں، شہباز شریف کو واک کے لیے کوریڈور میں لے جایا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ اپوزیشن لیڈر کو اتنی بھی اجازت نہیں کہ وہ اپنے وکلا سے ملاقات ہی کر سکیں، ان کی جانب سے بار بار مطلوبہ دستاویزات کا مطالبہ کیا گیا لیکن نیب نے انہیں وہ بھی نہیں دیں، شہباز شریف کی اہلیہ نے لکھا کہ ایک دن میں شہباز شریف سے صرف 30 منٹ کی پوچھ گچھ کی جاتی ہے جس کے بعد وہ اگلے 30 منٹ اور پھر اگلی صبح کا انتظار کرتے ہیں، ایک ایسی صبح جسے وہ دیکھ ہی نہیں سکتے۔