کراچی (این این آئی) حلقہ این اے243 میں تحریک لبیک پاکستان کے نامزد امیدوار برائے قومی اسمبلی ڈاکٹر سید نوازالہدیٰ نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں تحریک لبیک کی انتخابی مہم میں رکاوٹیں کھڑی کی گئی، انتخابی مہم میں تحریک لبیک پاکستان کو لیول پلیئنگ فیلڈ یعنی مساوی مواقع فراہم نہیں کیے گئے۔ ہمارے تشہیری مواد کو ضابطہ اخلاق کے نام پر راتوں رات ہٹادیا جاتا تھا جبکہ پی ٹی آئی کے امیدوار کے جہازی پینافلیکسز کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
پی ٹی آئی کے امیدوار کی انتخابی مہم میں سرکاری مشینری کا بیدریغ استعمال کیا گیا۔ حکومتی امیدواروں نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دیں۔ ضمنی انتخابات میں بھی عام انتخابات کی طرح ’’لاڈلیامیدواروں‘‘ کو مقتدر طبقات کی پشت پناہی حاصل تھی۔ ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی انجینئرڈ الیکشن کا ڈرامہ رچایا گیا۔ کراچی میں انجینئرڈ الیکشن کے ذریعے ’’فارمی قیادت‘‘ پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تحریک لبیک پاکستان ملک میں مصنوعی قیادت کے خلاف سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ ڈاکٹر سید نوازالہدیٰ نے مزید کہا کہ ملک پر قابض مصنوعی قیادت مغرب کا پریشر برداشت کرنے کے قابل نہیں، اسی لیے وہ گستاخ رسول آسیہ ملعونہ کے معاملے میں مغربی ممالک کی لابیوں کے آگے ڈھیر ہوچکی ہے۔ اور حکومت عدالت کی ملی بگھت سے گستاخ رسول کو بیرون ملک فرار کرانے کے موڈ میں نظر آرہی ہے۔ ڈاکٹرسید نوازالہدیٰ نے مزید کہا کہ ناموس رسالت ﷺ اور گستاخ رسول آسیہ ملعونہ کے کیس پر ہمارے دوٹوک اور بیلچک موقف کی وجہ سے مغربی ممالک کی ایما پر ہمیں ایوانوں سے دور رکھنے کی بھرپور سازش کی جارہی ہے، سازشی ٹولے کو واضح کرتے ہیں کہ وہ چاہے جتنی بھی کوشش کرلے ہم اپنی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور دین کو تخت پر لاکر رہیں گے۔