کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین کی تاحیات نا اہلی برقرار رکھنے کا فیصلہ دیا ہے اور اس پر تحریک انصاف کی جانب سے بھی عدالتی فیصلے پر ردعمل سامنے آیا ہے اور تحریک انصاف نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کیا ہےاور ان کو تحریک انصاف میں عہدہ نہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان
کا کہنا تھا کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں اور اس کے خلاف نہیں جا سکتے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے علی محمد خان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کی جس قانون کے تحت تاحیات نا اہلی ہوئی ہے اس کے مطابق وہ نہ تو کوئی حکومتی عہدہ رکھ سکتے ہیں اور نہ ہی پارٹی میں ان کو کوئی عہدہ دیا جا سکتا ہے تاہم ان کا سیاسی کردار ختم نہیں ہوا، ان کی تحریک انصاف کیلئے خدمات ہیں اور ان کو ہم لوگ اٹھا کر نہیں پھینک سکتے ، ان کیلئے پارٹی لیول پر کچھ نہ کچھ سوچا جائے گا۔ دوسری جانب رکن سندھ اسمبلی پی ٹی آئی سیماضیانے کہا ہے کہ جہانگیرترین کے ساتھ جوکچھ بھی ہوا بہت اچھا ہوا،جوبھی ملک میں کرپشن کرے اسکے ساتھ یہی کچھ ہونا چاہیے،چاہے جہانگیرترین ہویا کوئی اور۔ سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے سیما ضیا کا کہنا تھا کہ امل کا دن دہاڑے پولیس کراس فائرنگ میں قتل نے سندھ حکومت کوبے نقاب کردیا، صرف کراچی کی سطح پر مہلک ہتھیار پولیس سے واپس لینے کا اعلان سمجھ سے بالاتر ہے ، باقی سندھ میں کیا پولیس کو مہلک ہتھیار دیکر کھلی چھوٹ دیدی جائیگی، جہانگیر ترین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سیما ضیا نے کہا کہ کرپشن کوئی بھی کرے چاہے جہانگیر ترین ہو یا کوئی اور اس کے ساتھ ہی کچھ ہونا چاہئے ۔سیما ضیا نے سندھ بھر میں بغیر تربیت پولیس اہلکاروں سے مہلک ہتھیار واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطلبہ کیا۔