اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جہانگیر ترین کے بعد سپریم کورٹ نےوزیراعظم عمران خان کی نا اہلی سے متعلق بھی فیصلہ سنا دیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میںتین رکنی بنچ نے آج ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی کی عمران خان کی نا اہلی سے متعلق لارجر بنچ تشکیل دینے کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے اسے خارج کر دیا ہے۔ آج سماعت شروع ہوئی تو
چیف جسٹس پاکستان نے وکیل اکرم شیخ سے استفسار کیا کہ آپ کن گراؤنڈز پر چاہتے ہیں کہ فل کورٹ بیٹھے جس پر وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ عمران خان نااہلیت کیس میں عدالت نے قرار دیا یہ کوئی “اسٹرکٹ لائبیلیٹی” کا کیس نہیں جبکہ پاناما بینچ نے اسی نوعیت کے کیس میں نواز شریف کو نااہل قرار دیا۔اکرم شیخ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید نااہلیت کیس میں بینچ کے رکن نے کہا جو سوالات ہیں ان کے لیے فل کورٹ بنائی جائے جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے سوال کیا کہ ‘کیا آپ اقلیتی فیصلے کا حوالہ دے رہے ہیں۔اکرم شیخ نے کہا معزز جج نے کوئی اختلافی فیصلہ نہیں دیا تھا بلکہ اہم نکات اٹھائے تھے اور باقی دو ججز نے بھی جسٹس فائز عیسیٰ کی رائے سے اختلاف نہیں کیا تھا، دیگر ججز نے قرار دیا تھا کہ الیکشن سر پر ہے اس لیے فوری یہ معاملہ نہیں دیکھا جا سکتا۔اکرم شیخ کا کہنا تھا اخبارات بھی اس حوالے سے اداریہ لکھ چکے ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا ہم اخبارات کے کہنے پر ایکشن نہیں لے سکتے۔اکرم شیخ کے دلائل کے دوران فاضل ججز نے مشاورت کے بعد نااہلیت کے کیسز کے لیے فل کورٹ تشکیل دینے کی درخواست خارج کردی۔اس موقع پر وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ میزان عدل مختلف لوگوں کے لیے مختلف نہیں ہو سکتا، جناب چیف جسٹس آپ نے اہم معاملات پر پہلے بھی بڑے بینچ بنائے ہیں، درخواست بے شک خارج کر دیتے لیکن آپ میرے دلائل تو سن لیتے۔چیف جسٹس نے اکرم شیخ کو کہا آپ کے دلائل سن کر ہی فیصلہ دیا ہے۔