اسلام آباد (این این آئی) سابق انڈین کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے کہا ہے کہ خطے میں قیام امن کیلئے وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر بھارت کی حکومت کو ایک قدم آگے بڑھنا چاہیے تاکہ وعدے کے مطابق پاکستان 2 قدم آگے آئے۔نوجوت سنگھ سدھو نے بھارتی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم کی حلف برداری تقریب کے دوران عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے اسے ایک اہم موقع قرار دیا۔
عمران خان کی جانب سے وزیراعظم کی حلف برداری تقریب میں شرکت کیلئے دعوت نامے کے حوالے سے ان کا کہنا کہ یہ تاریخ کا حصہ بن گیا ہے کہ اس قسم کی تقریب میں شرکت کیلئے آپ کو ایک دوست نے بلایا، 35 سالہ دوستی کے دوران یہ ایک انتہائی پْرخلوص موقع تھا جب انہوں نے وزیراعظم پاکستان کا حلف اٹھایا اور تقریب میں شرکت کی دعوت دی۔انہوں نے کہا کہ وہ دعوت کو ایک بڑی عزت کے طور پر دیکھتے ہیں۔پروگرام کی میزبان نے ان سے سوال کیا کہ کیا عمران خان ملک کی باگ ڈور سنبھالنے کے حوالے سے کچھ پریشان دکھائی دیئے؟ جس پر نوجوت سنگھ سدھو ںے کہا کہ ‘نہیں ایسا بالکل نہیں تھا، حلف برداری کی تقریب کے دوران میں نے انہیں ویسا ہی پْر اعتماد پایا جیسا وہ ماضی میں دیکھے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ حلف اٹھانے کے بعد وہ میرے پاس آئے اور شکریہ کہا جس کے بعد وزیراعظم سیکریٹریٹ میں ہمارے درمیان 30 سے 40 منٹ کی ملاقات ہوئی اور یہ دن میرے لیے انتہائی خوشی کا تھا۔اس موقع پر میزبان نے سوال کیا کہ ہم نے دیکھا کہ پاکستان کے آرمی چیف آپ کے پاس آئے اور انہوں نے دو مرتبہ آپ کو بغل گیر کیا، انہوں نے اس موقع پر آپ سے کیا کہا؟ جس پر سابق انڈین کرکٹر نے کہا کہ تقریب کے موقع پر تینوں مسلح افواج کے چیفس پہلی نشستوں پر بیٹھے مہمانوں سے ملے تھے۔انہوں ںے کہا کہ جب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ میرے پاس آئے تو انہوں نے کہا کہ میں وہ جنرل ہوں جو کرکٹر بننا چاہتا تھا ٗ
یہ ان کا خواب تھا اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں۔نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ میرے کچھ کہنے سے قبل ہی جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ جب آپ بابا نانک کی 550 ویں سالگرہ منائیں گے تو ہم کرتاس پور کا راستہ کھول دیں گے اور مجھ سے پوچھا کہ کیا آپ خوش ہیں؟ان کا کہنا تھا کہ میں نے جنرل قمر جاوید باجوہ سے کہا کہ میں اس سے بہت خوش ہوں کیونکہ ایک خواب پورا ہوگاجس کے بعد وہ مجھ سے بغل گیر ہوئے۔عمران خان کے بطور وزیراعظم پاکستان حلف اٹھانے پر سابق انڈین کرکٹر کا کہنا تھا کہ یہ خوش آئند بات ہے ٗیہ ایک تبدیلی تھی اور تبدیلی ہمیشہ اْمید پیدا کرتی ہے،
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے یہ کہنا کہ اگر بھارت ایک قدم آگے آئے گا تو ہم 2 قدم آگے آئیں گے تو یہ ایک اچھا آغاز ہے۔انہوں نے کہا کہ میں خدا سے دعا کرتا ہوں کہ بھارت کی حکومت ایک قدم آگے آئے۔ایک سوال کے جواب میں نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بارے میں جو پہلی بات جانتا ہوں اس کے مطابق وہ کسی بھی چیز پر مصالحت نہیں کرتے اور دوسری بات یہ ہے کہ ان کا اپنا ویڑن ہے، وہ سنتے سب کی ہیں تاہم اس بات کو ہی مد نظر رکھتے ہیں جو ان کے ویژن کے مطابق ہو۔انہوں نے کہا کہ تبدیلی کچھ ماہ یا دنوں میں ممکن نہیں تاہم اس کے ثمرات کچھ ماہ میں نظر آنا شروع ہوجائیں گے،اس کے لیے ہمیں انہیں کم سے کم ایک سال دینا چاہیے۔