اسلام آباد (آئی این پی) صدارتی انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں اختلافات کے باعث پاکستان تحریک انصاف کو فائدہ ہو گا،پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی طرف سے الگ الگ امیدوار کھڑے کرنے سے تحریک انصاف کا امیدواربآسانی کامیاب ہو جائے گا،
اپوزیشن کے متحد رہنے کی صورت میں تحریک انصاف کا امیدوار صدارتی انتخابات میں بآسانی کامیاب نہیں ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی طرف سے شہباز شریف کو امیدوار نامزد کرنے پر پیپلز پارٹی نے انہیں ووٹ نہیں دیا، جس کے بعد متحدہ اپوزیشن اختلافات کا شکار ہونا شروع ہو گئی ہے،وزیراعظم کے انتخابات میں اگر متحدہ اپوزیشن میں اتفاق رائے ہو جاتا تو صدارتی انتخابات میں بھی متحدہ اپوزیشن کی طرف سے ایک ہی امیدوار دیا جانا تھا،لیکن اب پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی طرف سے الگ الگ امیدوار دیئے جانے کا امکان ہے، جس کا تمام تر فائدہ پاکستان تحریک انصاف کو ہو گا اور تحریک انصاف کا امیدوار بآسانی جیت جائے گا کیونکہ صوبائی اسمبلیوں، سینیٹ اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتیں اپنے اپنے امیدواروں کو ووٹ دیں گی اور یہ ووٹ تقسیم ہو ں گے جبکہ تحریک انصاف کے ارکان صرف ایک ہی امیدوار کو ووٹ دیں گے جس کی وجہ سے اس کی کامیابی یقینی ہے جبکہ اپوزیشن کے امیدوار مقابلہ نہیں کر پائیں گے۔ صدارتی انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں اختلافات کے باعث پاکستان تحریک انصاف کو فائدہ ہو گا،پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی طرف سے الگ الگ امیدوار کھڑے کرنے سے تحریک انصاف کا امیدواربآسانی کامیاب ہو جائے گا،اپوزیشن کے متحد رہنے کی صورت میں تحریک انصاف کا امیدوار صدارتی انتخابات میں بآسانی کامیاب نہیں ہو گا۔